شیوسینا کی علاقہ واریت پر جسٹس کاٹجو کی یلغار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-03

شیوسینا کی علاقہ واریت پر جسٹس کاٹجو کی یلغار

پریس کونسل آف انڈیا کے سربراہ جسٹس کاٹجو نے شیوسینا اور مہاراشٹرا نو نرمان سینا کی علاقہ واریت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ دھرتی کے سپوت کا نعرہ لگارہے ہیں ان کا بائیکاٹ کیا جاناچاہئے۔ انہوں نے تھانے میں برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹرا میں یہ کیا ہورہا ہے۔ بعض سیاسی لیڈر دھرتی کے سپوت کا نعرہ لگارہے ہیں۔ کیا انہیں معلوم بھی ہے کہ وہ خود بھی کسی دھرتی سے تعلق رکھتے ہیں۔ کس مقام سے آئے ہیں، انہیںیہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ جو لوگ اپنے آپ کو مراٹھی کہتے ہیں وہ بھی باہر کے رہنے والے ہیں۔ مہاراشٹرا میں صرف مراٹھی باشندوں کو رہائش اختیار کرنے کا دعویٰ کرنے والے قوم دشمن ہیں۔ ان کا یہ دعویٰ سراسر دستور کی خلاف ورزی ہے۔ کسی سیاسی پارٹی کا نام لئے بغیر سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج نے دو ٹوک انداز میں کہاکہ ایسے لوگوں کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں قبائیلی باشندوں کے سوا ہر کوئی بیرونی نژاد ہے۔ ہندوؤں کو بھی اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اصل ہندوستانی ہونے کا دعویٰ کریں۔ شیوسینا لیڈروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے انہوں نے جنوبی ہند کے باشندوں کے خلاف تحریک چلائی اور وہ بہاری اور شمالی ہند کے باشندوں پر حملہ کررہے ہیں۔ دستور، ہندوستان کے ہر شہری کو کسی بھی مقام پر رہائش پذیر اختیار کرنے کا حق دیتاہے۔ دستور کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سماج سے باہر نکال دینا چاہئے۔ جسٹس کاٹجو بھیونڈی میں تنوع میں اتحاد کے زیر عنوان ایک سمپوزیم سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے انضمام اور اتحاد کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب یہ تینوں ممالک ایک ہوجائیں گے۔

Sons-of-the-soil theory is anti-national, says Justice Katju

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں