گرلز اسلامک آرگنائزیشن تنازعہ - اقلیتی کمیشن کی پولیس محکمہ سے جواب طلبی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-03

گرلز اسلامک آرگنائزیشن تنازعہ - اقلیتی کمیشن کی پولیس محکمہ سے جواب طلبی

ممبئی جماعت اسلامی گرلز اسلامک آرگنائزیشن کو تخریب پسند تنظیموں کی فہرست میں شامل کئے جانے پر اقلیتی کمیشن نے وزیر داخلہ کے سکریٹری اور پولیس کمشنر و متعلقہ محکموں کو مکتوب ارسال کرکے جواب طلب کیا کہ آیا اس تنظیم کو اس فہرست میں کیوں شامل کیا گیا۔ اگر یہ آرگنائزیشن کسی کالج میں جہاد کی تربیت دے رہی ہے تو اس کے دستاویزات باقاعدہ طورپر پیش کئے جائیں۔ اس طرح سے مسلم لڑکیوں اور خواتین کو بدنام نہ کیا جائے۔ اس سے قبل بھی پولیس مشن مرتیو نجے کلب کا قیام عمل میں لائی تھی اس سے متعلق بھی اقلیتی کمیشن نے وزیر داخلہ کے سکریٹری سے جواب طلب کیا تھا کہ اس معاملہ میں اب تک کارروائی ہوئی وہ بھی اقلیتی کمیشن طلب کرے گا۔ پولیس نے جو سرکلر جاری کیا ہے وہ عوام تک کیسے پہنچا اور کس افراد نے اسے افشا کروایا۔ اس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سرکلر جاری کرنے کا کیا مقصد ہے۔ اس کے پس پشت مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کی سازش تو کارفرما نہیں ہے۔ اقلیتی کمیشن اس کی تہہ تک جائے گا۔ اقلیتی کمیشن کے چیرمین مناف حکیم نے کہاکہ خفیہ دستاویزات اور سرکلر کیسے افشا کئے گئے۔ اس کی تحقیقات بھی ضروری ہے۔ اس سے مسلمانوں میں بے چینی اور غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین میں خوف و دہشت پائی جارہی ہے۔ گرلز اسلامک آرگنائزیشن اسلامی تعلیمات عام کرنے کیلئے تحریک چلاتی ہے اس کا مقصد تبلیغ اسلام ہے ایسے میں انٹلی جنس ایجنسی نے اس تنظیم کو ہی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔ مسلم نوجوانوں کے بعد اب مسلم لڑکیاں بھی محفوظ نہیں۔ اس پوری سازش کی تحقیقات کیلئے ہم نے حکومت سے سفارش کی ہے یہ کس افسر کی دماغ کی اختراع ہے یہ پتہ لگانا بھی ضروری ہے۔ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے بتایاکہ ہم نے حکومت سے اس پورے معاملہ میں جواب طلب کیا ہے اور متعلقہ افسران سے بھی بات چیت کی ہے۔ اس میں جو بھی قانونی چارہ جوئی ہے کی جائے گی۔

Minorities commission asked police dept on girls islamic organization controversy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں