برمی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف نئی دہلی میں مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-10

برمی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف نئی دہلی میں مظاہرہ

نئی دہلی۔(ایس این بی) آج یہاں ہندوستان کے مسلم تنظیموں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے میانمار میں مسلمانوں پر ظلم و نا انصافی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے میں برمی حکومت کے رویے کی سخت تنقید کرتے ہوئے ظلم کو فوری طورپر روکنے اور وہاں کے احالات کو پرامن بنانے کا مطالبہ کیا۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے زیر اہتمام اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی ہند، ویلفیر پارٹی آف انڈیا، مرکزی جمعیۃ اہل حدیث ہند، اے پی سی آر ، ایس آئی او اور دیگر مسلم جماعتوں نے شرکت کی۔ مظاہرہ طے شدہ پروگرام کے مطابق میانمار سفارت خانہ پر ہونا تھا لیکن پولیس نے اسے چانکیہ پوری تھانہ پر ہی روک دیا ۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے کہاکہ میانمار میں رکھائین ریاست کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف یہ ظلم و زیادتی 1960 سے جاری ہے۔ دنیا کا سب سے بدترین قانون برما میں ہے۔ 1982ء میں ایک عجیب طرح کے قانون کے تحت ان سے برمی شہریت کے اختیارات سلب کرلئے گئے اور ان سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو ثابت کریں کہ ان کے آبادو اجداد 1832ء سے وہاں رہ رہے ہیں تبھی انہیں ان کا شہری حقوق مل سکتاہے۔ انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا کوئی قانون دنیا کے کسی بھی ملک میں نہیں ہے۔ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت میانمار سے اپنے تعلقات توڑ نہیں سکتی تو کم ازکم اپنا رشتہ کم کرلے۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ باوجوداس کے کہ وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ ظلم و نا انصافی کی ساری حدیں پار ہوگئی ہیں۔ ہمارے ملک کے صدر اور امریکہ کے صدر بارک اوباما میانمار کے صدر سے ملاقات کیلئے وہاں تشریف لے گئے۔ ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے بین الاقوامی تنظیموں، ملک و بیرونی ممالک کے انسانیت پسندوں سے اپیل کی کہ یہ ان پر فرض ہے کہ میانمار مسلمانوں کیلئے کام کریں۔ جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری محمد احمد نے کہاکہ عام طورپر بودھ مذہب کو امن و امان کا مذہب کہا جاتا ہے لیکن یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کے خلاف ظلم و زیادتی کی قیادت بودھ دمذہب کے رہنما کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ بین الاقوامی قوانین میں یہ صراحت کے ساتھ درج ہے کہ یہ ہر انسان کا بنیادی حقوق ہے کہ اسے ملک میں اس کا شہری حقوق ملے۔ مگر میانمار کے مسلمانوں کو یہ حق حاصل نہیں۔

Muslims protest in Delhi against Rohingyas killings

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں