Pakistan's anti-graft body NAB objects to Sharif brothers' candidature
پاکستان کے احتساب بیورو نے آنے والے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کی امیدواری پر اعتراض کرتے ہوئے بتایاکہ انہوں نے 3.48 بلین روپئے قرض ادا نہیں کئے ہیں۔ کل قومی احتساب بیورو نے الیکشن کمیشن کو ترسیل کردہ سرکاری مکتوب میں اس مسئلہ کو اٹھایا تھا۔ شریف برادران اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف راولپنڈی کی احتساب بیورو عدالت میں اس وقت 3 رشوت ستانی مقدمات زیر سماعت ہیں۔ شریف برادران پر الزام ہے کہ انہوں نے حدیبیہ پیپر میلز کیلئے حاصل کردہ قرض کو نہیں لوٹایا ہے۔ کلیدی اپوزیشن پی ایم ایل (این) کے سربراہ نواز شریف اور سابق چیف منسٹر پنجاب شہباز شریف پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کو بیجا استعمال کرتے ہوئے معلنہ ذرائع آمدنی سے زائد رقومات اور اثاثے حاصل کئے ہیں۔ این اے بی نے امیداروں کی جانچ میں سہولت کیلئے خصوصی انتخابی سیل قائم کئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے فیڈرل بیورو آف ریونیواسٹیٹ بنک آف پاکستان و نیشنل ڈاٹا بیس رجسٹریشن اتھاریٹی کو بھی شامل کیا ہے تاکہ مبینہ کرپشن یاخاطی امیدواروں کا اخراج عمل میں لایا جاسکے۔ الیکشن کمیشن نے بتایاکہ ٹیکس چور یعنی وہ لوگ جو قرض لوٹانے اور دیگر عوامی خدماتی اداروں کے بلس داخل نہیں کرتے ہیں اور اپنے قرض معاف کروالیتے ہیں انتخابات میں ان کے مقابلہ کرنے پر پابندی عائد کردی جائے گی جبکہ پاکستان کی تاریخ میں یہ اولین جمہوری تبدیلی ہوگی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں