نریندر مودی - 6 سال بعد بی۔جے۔پی پارلیمانی بورڈ میں شمولیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-01

نریندر مودی - 6 سال بعد بی۔جے۔پی پارلیمانی بورڈ میں شمولیت

بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ نے آج چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں شامل کرلیا جو پارٹی کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز کمیٹی ہے۔ مودی کو 6 سال بعد پارٹی پارلیمانی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ اور مرکزی انتخابی کمیٹی میں مودی کی دوبارہ شمولیت کو قومی سطح پر انہیں اہم ترین ذمہ داری تفویض کرنے کا اشارہ سمجھا جارہا ہے جبکہ پارٹی کی جانب سے پہلے ہی وزیراعظم کے عہدہ کیلئے انہیں متوقع امیدوار کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے اپنی نئی ٹیم کا اعلان کرنے سے قبل سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی سے ملاقات کی تاکہ فہرست عہدیداران کو قطعیت دی جائے۔ 62سالہ چیف منسٹر گجرات پارلیمانی بورڈ میں شامل کئے جانے والے پارٹی کے واحد موجودہ چیف منسٹر ہیں۔ ذرائع کے مطابق مودی کی پارلیمانی بورڈ میں دوبارہ شمولیت کا آئندہ عام انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ سینئر لیڈر پرکاش جاؤدیکر نے کہا "نریندر مودی جی ملک کے مقبول لیڈروں میں سے ایک ہیں یہی وجہہ ہے کہ انہیں پارلیمانی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے"۔ پارٹی کے نائب صدر مختار عباس نقوی نے کہاکہ سینئر قائدین کے درمیان مشاورت کے بعد اس ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے جو مکمل اور متوازن ہے۔ نئی ٹیم آئندہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو کامیابی دلانے میں مدد کرے گی۔ سنگھ کی نئی ٹیم میں 13 نائب صدور، 10 جنرل سکریٹریز، 2 جوائنٹ جنرل سکریٹریز(تنظیمی)، 15 سکریٹریز، 7 ترجمان، 12 رکنی مرکزی پارلیمانی بورڈ،19 رکنی مرکزی انتخابی کمیٹی اور 5رکنی مرکز تادیبی کمیٹی شامل ہیں۔ سنگھ کی نئی اہم ترین ٹیم میں اشتعال انگیز تقریروں کیلئے شہرت رکھنے والی اوما بھارتی بھی شامل ہے۔ جسے نائب صدر بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی بابری مسجد شہادت کیس میں ملزم ہے۔ پارٹی میں مودی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ ان کے قریبی با اعتماد رفیق سابق ریاستی مملکتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی ٹیم میں جنرل سکریٹری کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ امیت شاہ کو سی بی آئی نے سہراب الدین شیخ فرضی انکاونٹر کی سازش میں ملوث بتایا ہے اور وہ اس مقدمہ میں ضمانت پر رہا ہیں۔ سابق چیف منسٹر کرناٹک سدانند گوڑا، مدھیہ پردیش کے لیڈر پربھات جھا، ٹی وی اداکارہ و رکن راجیہ سبھا سمرتی ایرانی کو نائب صدور کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے نوجوان لیڈر پیلی بھیت کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کو مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریروں کے مقدمات کا سامنا تھا لیکن عدالت نے ان کے خلاف پیش کردہ ثبوتوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے حال ہی میں انہیں بری کیا ہے۔ سابق وزیر فینانس یشونت سنہا تاہم نئی ٹیم میں جگہ پانے میں ناکام رہے جبکہ نجمہ ہبت اﷲ، ہیما مالنی اور شانتا کمار کو نائب صدور کی حیثیت سے برقرا رنہیں رکھا گیا۔ سابق چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے بھی جنرل سکریٹری نہیں رہیں۔ درگ کی رکن پارلیمنٹ سروج پانڈے کو بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر مقرر کیا گیا ہے جبکہ انوراگ ٹھاکر ہنوز یووا مورچہ کے صدربرقرار رکھے گئے ہیں۔ پرکاش جاؤڈیکر، شاہنواز حسین اور نرملا سیتارامن ہنوز بی جے پی کے ترجمان رہیں گے جبکہ وجئے سونکر شاستری، سدھانشو ترویدی، میناکشی لیکھی اور کیپٹن ابھی مانیو کو نئے ترجمان کی حیثیت سے ٹیم میں شامل کیا گیا۔

Modi inducted into BJP's parliamentary board

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں