خالصتانی دہشت گرد بھلر کی سزائے موت برقرار - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

خالصتانی دہشت گرد بھلر کی سزائے موت برقرار - سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے دہلی بم دھماکہ کیس (1993) میں "خالصتانی" دہشت گرد دیویندر پال سنگھ بھلر کی سزائے موت کو سزائے عمر قید میں تبدیل کرنے کی درخواست آج خارج کردی۔ عدالت کی اس رولنگ کا اثر دیگر 17خاطیوں پر بھی پڑسکتا ہے۔ ان خاطیوں میں راجیو گاندھی قتل کیس کے خاطی بھی شامل ہیں جنہیں سزائے موت کا سامنا ہے۔ جسٹس جی ایس سنگھوی اور جسٹس اے جے مکوپادھیائے پر مشتمل بنچ نے آج جب فیصلہ کا فعال حصہ پڑھ کر سنایا، کمرہ عدالت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ بنچ نے کہاکہ بھلر کے درخواست گذار اس کیس کو سزا میں کمی کا کیس قرار دینے یا ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عدالت کی رولنگ کا اثر صندل کی لکڑی کے اسمگلر ویرپن گروپ سے وابستہ خاطیوں پر بھی پڑسکتاہے۔ 48 سالہ بھلر کی بیوی نونیت کور( مقیم کینڈا) نے جوعدالت میں مقیم تھی، فیصلہ پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہاکہ حکومت ، اس کے شوہر کی زندگی کو بچانے ابھی بھی مداخلت کرسکتی ہے۔ نونیت کور نے کہاکہ بھلر ذہنی عارضہ میں مبتلا ہے اور زیر علاج ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ سپریم کورٹ نے سال گذشتہ 19اپریل کو بھلر کے خاندان کی درخواست پراپنے احکام محفوظ رکھتے تھے۔ خاطی کے خاندان نے اپنی درخواست میں التجا کی تھی کہ بھلر کی سزائے موت کو سزائے عمر قید میں تبدیل کردیا جائے کیونکہ اس کی درخواست رحم کے تصفیہ میں "غیر معمولی تاخیر" ہوئی ہے اور بھلر کی حالت ذہنی طورپر ٹھیک نہیں ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ سزائے موت کے خاطی کو طویل عرصہ تک قید اور سزائے موت کا انتظار، بے رحمی کی مترادف ہے اور درستور کی دفعہ 21کے تحت بنیادی حق زندگی کے مغائر ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ ستمبر 1993ء میں دہلی میں ایک بم دھماکہ کرنے پر بھلر کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

Supreme Court rejects Khalistan terrorist Bhullar's mercy plea

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں