سی۔بی۔آئی تحقیقات میں حکومت کی مبینہ مداخلت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-14

سی۔بی۔آئی تحقیقات میں حکومت کی مبینہ مداخلت

سی بی آئی تحقیقات میں حکومت کی مبینہ مداخلت کی رپورٹس کے بعد کوئلہ اسکام آج پھر منظر عام پر آیا اور بی جے پی نے اسکام کے سلسلہ میں ایس آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ارون جیٹلی نے یوپی اے کو نشانہ بناتے ہوئے اسے ایک ایسی "جارح حکومت" قرار دیا جو سی بی آئی کو آزادانہ طورپر کام کرنے کا موقع نہیں دیتی۔ جیٹلی نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ سی بی آئی کو کیس کے بارے میں مکمل سچائی عدالت عظمی میں پیش کرنے سے روکتے ہوئے انصاف کے عمل میں مداخلت کررہی ہے۔ جیٹلی نے کہاکہ سی بی آئی سچائی کا پتہ نہیں چلاسکتی اگر سی بی آئی کے چند دیانتدار افسران سچائی معلوم کرنے کی کوشش کریں تو یوپی اے ایک جارح حکومت ہے اور یہ ایجنسی کو آزادانہ طورپر کام کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کی لیڈر سشما سوراج نے کانگریس زیر قیادت ترقی پسند اتحاد حکومت پر الزام عائد کیا کہ کوئلہ میدانوں کی منظوری میں مبینہ بے ضابطگی کے سلسلے میں وزیراعظم منموہن سنگھ کو بچانے کیلئے وہ سی بی آئی پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ سشما سوراج نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ ایک بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور یہ وزیراعظم کو بچانے کیلئے سی بی آئی پر حکومت کے دباؤ کا ثبوت ہے۔ سشما سوراج نے ایک انگریزی روزنامہ میں چھپی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ کوئلہ میدانوں کی الاٹمنٹ سے متعلق تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق جو رپورٹ گذشتہ ماہ سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے اس پر عدالت میں پیش کرنے سے پہلے مرکزی وزیر قانون اشونی کمار اور وزیراعظم کے دفتر کے افسروں نے ایک نظر ڈالی تھی۔ اس اخبار نے یہ بھی دعوی بھی کیا ہے کہ وزیر قانون نے پیشرفت رپورٹ داخل کرنے سے پہلے سی بی آئی کے ڈائرکٹر رنجیت سنہا اور اس ایجنسی کے دیگر افسروں کو بلوابھیجا تھا۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ اس نے ابھی تک سپریم کورٹ کے سامنے کوئی حلف نامہ پیش نہیں کیا۔ تاہم سی بی آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ عدالتی احکام پر سختی سے عمل کرے گی۔ جے ڈی یو کے ترجمان شیوآنند تیواری نے بھی رپورٹ کو نہایت سنگین قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ عدالت کی توہین کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ کا سی بی آئیز کو ہدایت دے رہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ داخل کرے مگر حکومت اسے پس پشت ڈال رہی ہے۔ میری معلومات کے مطابق ایسا پہلی بار ہورہا ہے۔ کانگریس نے کوئلہ اسکام میں سپریم کورٹ میں پیشی کیلئے سی بی آئی رپورٹ کی تیاری میں مداخلت کا الزام رد کرتے ہوئے اس سلسلہ میں وزیر قانون اشونی کمار کے استعفیٰ کا امکان رد کردیا۔ کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے کہاکہ سپریم کورٹ اس ضمن میں سی بی آئی کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دے چکا ہے۔ سی بی آئی حلف نامہ داخل کرے گی اور سچائی سامنے آئے گی۔ سپریم کورٹ کی نگرانی میں اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ بی جے پی کو انتظار کرنا چاہئے اور ملک کو گمراہ نیز اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔

Coal scam: Opposition corners UPA, Cong says no interference

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں