کولکاتا پریسیڈنسی یونیورسٹی تشدد - گورنر نے طلبا سے معذرت خواہی کی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

کولکاتا پریسیڈنسی یونیورسٹی تشدد - گورنر نے طلبا سے معذرت خواہی کی

مغربی بنگال کے گورنر ایم کے نارائن نے پریسڈنسی یونیورسٹی میں مبینہ طورپر ترنمول کانگریس کارکنوں کے حملہ اور توڑ پھوڑ کیلئے یونیورسٹی کے طلباء سے معافی مانگی۔ ریاست کے گورنر اور پریسڈنسی یونیورسٹی کے چانسلر ایم کے نارائن نے یہاں یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا "میں چانسلر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا۔ واقعہ پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم سوچتے تھے کہ مغربی بنگال لڑکیوں اور عورتوں کیلئے محفوظ ترین جگہ ہے۔۔۔۔لیکن مجھے نہیں پتہ کہ اب یہاں کی تہذیب کو کیا ہوتا جارہا ہے۔ پریسڈنسی یونیورسٹی میں ہوئے تشدد اور حملہ کو گورنر نے ایک دھبہ ٹھہراتے وہئے کہاکہ اس طرح کا بدبختانہ واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ اس معاملہ کی منصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے گورنر نارائن نے کہاکہ انہوں نے پولیس کمشنر سے اس طرح کے واقعات نہ دہرائے جانے کو یقینی بنانے کیلئے کہا ہے۔ طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے چانسلر نے مزید کہاکہ وہ یہاں کسی سیاسی پارٹی کو مورد الزام نہیں ٹھہرارہے ہیں بلکہ وہ طلبہ مدد فراہم کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ بدھ کو ترنمول کانگریس کی احتجاجی ریالی اور جلسہ کے دوران مظاہرین پریسڈنسی یونیورسٹی کے اندر داخل ہوگئے اور یہاں کی تاریخی لیباریٹری کو توڑپھوڑ کیا اور طلبہ سے تشدد کیا۔ کہا جاتا ہے کہ ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے لوگ لوہے کی سلاخ اور اسلحہ سے لیس ہوکر یونیورسٹی کیمپس میں پہنچنے اور وہاں طلبہ اورلڑکیوں کو مارا پیٹا اور شعبہ طیعیات کی لیباریٹری میں توڑ پھوٹی کی۔شرپسند قومی ورثہ کا درجہ پانی والی بیکرز بلڈنگ میں داخل ہوگئے جہاں سائنسداں جگدیش چندر بوس، ستیز ناتھ بوس اور میگھنا دساہا جیسے لوگوں نے اپنا تحقیقی کام کیا تھا۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلر مالبیکا سرکار نے ریاست کے گورنر یوینیورسٹی کے چانسلر ایم کے نارائن کو خط لکھ کر اس واقعہ کی جانکاری دی تھی اور میڈیا سے کہا تھا کہ ترنمول کانگریس پارٹی کاجھنڈا لئے ہوئے شرپسند یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوئے اور جہاں توڑ پھوڑ مچائی۔ مالبیکا سرکار نے گورنر نارائن اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے کہا ہے کہ وہ ملزم شرپسندوں کو قرار واقعی سزا دلانا یقینی بنائیں۔

Bengal governor apologizes for Presidency University violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں