"ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے "
انہوں نے بی جے پی قائدین پر تنقید کرتے ہوئے ایک اور مصرعہ بھی پڑھا
"جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں "
انہوں نے کہاکہ کانگریس کی قیادت پر بی جے پی قائدین نے چنندہ گالیوں کے ذریعہ تنقید کی ہے لیکن وہ ایسی زبان استعمال نہیں کر سکتے ۔ اسی وجہ سے شاعری کی زبان میں جواب دے رہے ہیں ۔ ان کی تقریر کے بعد قائد اپوزیشن لوک سبھا سشما سوراج نے کہاکہ وزیراعظم کی شعر خوانی ان پر قرض ہے اور وہ جوابی اشعار کے ذریعہ ان کا یہ قرض چکانا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران دو اشعار سنائے ۔
"کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
یوں کوئی بے وفا نہیں ہوتا"
اور وزیراعظم سے راست مخاطب ہوتے ہوئے کہ ترائیلہ پڑھا
"تمہیں وفا یاد نہیں ہمیں جفا یاد نہیں
زندگی اور موت کے دوہی ترانے تو ہیں
ایک تمہیں یاد نہیں ایک ہمیں یاد نہیں "
صدر بی جے پی راجناتھ سنگھ وزیراعظم کی تنقید کے دوران اکیلے پڑ گئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ 9سال میں انہوں نے منموہن سنگھ کے ایسے جارحانہ تیور کبھی نہیں دیکھے جیسے کہ آج نظرآ رہے ہیں ۔
PM, Sushma get eloquent, recite poetry
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں