افضل گرو کی پھانسی - صدر جمہوریہ کی فاش غلطی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-15

افضل گرو کی پھانسی - صدر جمہوریہ کی فاش غلطی

ملک بھر کے حساس انصاف پسند ، باضمیر 200 ماہرتعلیم ، ادیب ، فنکار ، فلم ساز اور دیگر ممتاز شخصیتوں نے افضل گرو کی پھانسی پر گہرے رنج وغم اور کرب کا اظہار کرتے ہوئے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کو مخاطب کرتے ہوئے ایک مکتوب روانہ کیا ہے ۔ اس مکتوب میں انہیوں نے ملال کے ساتھ کہا کہ آپ نے ایک بہت ہی بڑی فاش غلطی کی ہے ۔ درخواست رحم کو مسترد کیا جانا ایسا غلط عمل اقدام ہے ۔ جس کی تلافی ممکن نہیں ۔ اگر آپ افضل گرو کے ریکارڈ پر جو تحت کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ۔ افضل گرو کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد ہی موجود نہیں تھے ۔ ماہر قانون انسانی حقوق کے کارکن ، حتیٰ کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ میں بھی یہ بات تسلیم کرلی گئی ہے کہ افضل گرو کا قصور ہی نہیں تھا اور ان پر عائد الزام کو ثابت ہی نہیں کیا جاسکتا تھا ۔ ہم بڑے ذہنی کرب اور درد کے ساتھ یہ مکتوب آپ کی خدمت میں پیش کررہے ہیں ۔ دردوغم کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات پر بے حد افسوس ہے کہ آپ نے ایک بے قصور شخص کو پھانسی پر چڑھا دیا ۔ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ افضل گرو کی اہلیہ تبسم کی جانب سے پیش کی گئی درخواستِ رحم کو آپ نے 3 فروری کو مسترد کردیا ۔ افضل گرو کو ان کی زندگی میں قانونی حق سے محروم کیا گیا ۔ عزت مآب صدر جمہوریہ ہر ایک ملزم کو جس کی درخواست رحم صدر جمہوریہ کی جانب سے مسترد کی جاتی ہے ، ایک آخری موقع دیاجاتا ہے ۔ ملزم کو اس بات پر قانونی حق ہوتا ہے کہ وہ فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست پیش کریں ۔ قانون کے تحت درخواستِ رحم مسترد ہونے کے باوجود افضل گرو کو مزید کچھ عرصہ تک زندہ رہنے کا حق حاصل تھا ۔ اگر ان کے ارکانِ خاندان یا قانونی مشیرں کو یہ حق اطلاعِ فراہم کی جاتی کہ ان درخواست رحم مسترد کردی گئی ہے تو وہ کوئی دوسرا قانونی راستہ اختیار کرے ۔ اس دوران افضل گرو کو مزید مہلت مل جاتی ۔ شاید حکومت ملزم کو یہ مہلت فراہم نہیں کرنا چاہتے تھے ۔ اس خدشہ کو محسوس کرتے ہوئے ہی بڑی عجلت پسندی سے کام لیتے ہوئے ہندوستان نے جس کے صدر آپ خود ہیں ، بڑے رازدارانہ انداز میں افضل گرو کو پھانسی پر چڑھا دیا ۔ مملکت ہندوستان کو اس بات کی وضاحت کرنی چاہیے کہ ان ملزمین سے قبل جن کی درخواستِ رحم راشڑر پتی بھون کی جانب سے پہلے ہی مستر کی جاچکی ہے اور اس پر عرصئہ دراز گزر چکا ہے ، ان سے قبل افضل گرو کو ہی خاص طور پر منتخب کرتے ہوئے عجلت پسندی سے انھیں پھانسی دینے کا کیا جواز ہے ، جب کہ فہرست میں کئی ملزمین ان سے آگے تھے اور ان کی درخواستِ رحم ایک سال قبل مسترد کی جاچکی تھی ۔ ہندوستانی حکمرانوں کو اس کا جواب دینا ہوگا ۔

over 200 civil rights activists letter to President against Afzal Guru's hanging

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں