پاکستانی تاجروں کی عدم آمد پر چائے پتی کے تاجر پریشان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-18

پاکستانی تاجروں کی عدم آمد پر چائے پتی کے تاجر پریشان

جنوبی ہند سے پاکستان کو سب سے زیادہ چائے پتی کی ایکسپورٹ ہوتی ہے، خاص طور سے نیلگری علاقوں کی چائے پتی کو، کونور میں واقع گورنمنٹ اور نجی کمپنیوں کے نیلامی مراکز سے پاکستانی تاجر چائے پتی کی خریداری کرتے ہیں، لیکن سرحدی علاقے میں پچھلے ایک ماہ سے پائے جانے والے کشیدگی کی صورتحال سے پاکستان کے تاجر چائے پتی نیلامی میں شامل نہیں ہو سکے ہیں، واضح رہے کہ کونور علاقے سے پاکستان کو سالانہ 5کروڑکلو،چائے کی پتی ایکسپورٹ کی جاتی ہے، اور ہر سال تاجروں کے درمیان مذکورہ مقدار سپلائی کرنے کے معاہدے ہوتے ہیں، لیکن پچھلے ماہ کشمیر کے سرحدی علاقے میں کشیدگی کی وجہ سے چائے پتی سرحد پار بھیجنے میں دشواریاں پیدا ہو گئیں، اور تقریبا دو ہفتے دونوں طرفسے آمد ورفت بند رہنے کی صورت پیدا ہو گئی، اور جب صورتحال میں تھوڑی بہت بہتری آئی تو دوبارہ ایک اور حادثہ کی وجہ سے اب سرحد میں دوبارہ کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے، کونور علاقے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی چائے کی پتی کو کشمیر کے سرحدی علاقہ واگاہ کے راستے سے ہی پاکستان لے جا یا جاتا ہے، لیکن کشیدگی کی وجہ سے اس مرتبہ نیلامی میں پاکستانی سے تاجروں کی آمد میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے گورنمنٹ کی چائے پتی نیلامی مرکز میں صرف 50فی صد چائے پتی فروخت ہوئی ہے، اور نجی کمپنیوں کے نیلامی مراکز سے 82فی صد چائے پتی ہی فروخت ہوئی ہے، یہاں کے تاجروں کا کہنا ہے کہ فی الحال موسم کے حساب سے جبکے پیداوار میں بھی کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے مانگ میں اضافہ ہونے کے امکانات تھے، تاجروں کا کہنا کہ عام طور پر نیلامی میں 97فی صد چائے پتی فروخت ہو جاتی ہے، لیکن سرحد پر کشیدگی کے ماحول سے چائے پتی فروخت پر کافی اثر پڑا ہے، ان کا ماننا ہے کہ سرحد میں کشیدگی دور ہونے پر ہی چائے پتی فروخت جاری ہو سکتی ہے، یہاں کے تاجروں کا مطالبہ ہے کہ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام کے درمیان گفتگو کیا جانا بے حد ضروری ہے، اگر یہی ماحول اگر برقرار رہا تو اس علاقے کے تاجروں کو اپنے معاہدوں کو پورا کرنے میں مزید دشواریاں پیدا ہو سکتی ہیں، اس کے علاوہ یہاں کے تاجروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تاجر فی کلو چائے پتی 80روپئے میں خریدنا چاہتے ہیں، جبکہ یہاں کم سے کم قیمت ہی فی کلو 98روپئے متعین کیا گیا ہے، اس وجہ سے بھی پاکستان تاجر نیلامی میں شامل ہونے سے گریز کر رہے ہیں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے بھی امسال چائے پتی فروخت میں کمی آئی ہے ۔

With trade ties warming with Pakistan, the possibility of exporting teas to Pakistan is in dilemma

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں