Minorities welfare dept reviewed the performance of minority institutions
ریاستی وزیر اقلیتی بہبود سیدمحمداحمداللہ نے اقلیتی اداروں کی کاردگی کا جائزہ لیا اور جاریہ سال انھیں چوتھے سہ ماہی کے تحت بجٹ کیا اجرائی میں تیزی پیدا کرنے عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالیاتی سال 14 ۔ 2013 میں تمام اقلیتی اداروں کے مجموعی بجٹ میں اضافہ کے لیے وہ مساعی کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اقلیتی بہبود کے بجٹ میں اضافہ کے بارے میں سنجیدہ ہے ۔ وزیر اقلیتی بہبود نے اردو اکیڈیمی ، سنٹرفار ایجوکیشنل ، ڈیولیپمنٹ فار میناریٹیز عثمانیہ یونیورسٹی اور کریسچن فینانس کارپوریشن کی کارکردگی کے بارے یں اجلاس طلب کیا ۔ انہوں نے ان اداروں کی اسکیمات پر عمل آواری کے بارے میں عہدیداروں سے معلومات حاصل کیں ۔ احمد اللہ نے اقلیتی اداروں کے تحت اسکیمات پر عمل آواری پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ جاریہ مالیاتی سال کے آخری سہ ماہی بجٹ کے حصول کے لیے تمام اداروں کو کارروائی تیز کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں محکمہ فینانس کو تمام ادارے اپنی ضرورت اور خرچ کے بارے میں تفصیلات روانہ کریں تاکہ بجٹ سے متعلق آخری قسط جاری کی جاسکے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ بھی اس سلسلہ میں محکمہ فینانس کے عہدیداروں سے بات چیت کریں گے ۔ احمداللہ نے اردو اکیڈیمی اورسنٹرفارایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف مائناریٹیز کے تحت اقلیتوں کی تعلیمی ترقی اور زبان کے فروغ کے لیے اسکیمات پر عمل آواری پر اطمینان کا اظہار کیا اورکہا کہ آئندہ کے بجٹ میں ان اداروں نے جو نئی اسکیمات کی تجاویز پیش کی ہیں وہاں کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں گے ۔ وزیر اقلیتی طلبہ کو آئی اے ایس اور دیگر مسابقتی امتحانات کی کوچنگ کے لیے سی ای ڈی ایم کی مساعی کی ستائش کی اور کہا کہ آنے والے دنوں میں ٹریننگ کی اس اسکیم کی وسعت دینی چاہیے تاکہ معاشی طور پر کمزور اقلیتی طلبہ ان اسکیمات سے بہتر طور پر استفادہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالیاتی سال حکومت مجموعی طور پر اقلیتی بہبود کے بجٹ میں اضافہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے اسکالر شپ اور فیس باز ادائیگی میں تاخیر سے متعلق شکایتوں کی بھی جلد یکسوئی کرلی جائے گی ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں