علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار - 2014 انتخابات کا اہم ایشو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-14

علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار - 2014 انتخابات کا اہم ایشو

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کو بحال کرانے کیلے جس طرح 1968ء سے 1981ء تک طلبہ نے تحریک چلائی تھی وہ تاریخ پھر دوہرائے جانے کی تیاری شروع ہو گئی ہے ۔ ماضی میں چلائی گئی تحریک کا نتیجہ تھا کہ آنجہانی اندرا گاندھی کو پارلیمنٹ میں ترمیمی بل لا کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی کردار بحال کرنا پڑا تھا لیکن کچھ خامیوں کی بنیاد پر 2007ء میں پھر اس کا اقلیتی کردار چھن گیا۔ لہذا یہاں کے طلبہ ایک بار پھر اقلیتی کردار کی بحالی کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور کانگریس قیادت والی موجودہ یوپی اے حکومت کو اشارہ بھی دے دیا ہے کہ اگر اے ایم یو کا اقلیتی کردار بحال نہ کیا گیا تو 2014ء میں ہونے والے عام انتحابات میں یہ ایک اہم ایشو ہو گا۔ طلبہ کی جانب سے یہ مطالبہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب کانگریس صدر سونیا گاندھی 16!مارچ کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 60ویں جلسہ تقسیم اسناد میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے کیلئے جا رہی ہیں ۔ واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 3سال بعد جلسہ تقسیم اسناد منعقد کیا جا رہا ہے کیونکہ یہاں کے سابق وائس چانسلر پی کے عبدالعزیز کا دور بہت ہی متنازعہ ہو گیا تھا اور ان کے خلاف سی بی آئی جانچ بھی شروع ہو گئی تھی جس کے سبب 3سال تک یہ جلسہ نہیں ہو سکا۔ اس جلسہ میں تعلیم سال 2012ء کے تقریباً3500 طلباء اور طالبات کو ڈگریاں تقسیم کی جائیں گی اور 150 طلبہ کو گولڈ میڈل بھی دئیے جائیں گے ۔ ممتاز پوزیشن حاصل کرنے والے چند طلبہ اور طالبات کو سونیا گاندھی اپنے ہاتھوں سے میڈل اور اسناد پیش کریں گی۔

aligarh muslim university minority status - core issue at 2014 elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں