Supreme Court seeks details of money spent on VVIP security
سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومتوں سے نہایت اہم شخصیات کو فراہم کی جانے والی سکیورٹی پر ہونے والے اخراجاتاور دیگر تفصیلات طلب کی ہیں ۔ جسٹس جی ایس سنگھوی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے آج مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو یہ حکم دیا کہ تفصیل سے بتائیں کہ آخر وی آئی پی سکیورٹی پر کتنی رقم خرچ کی جا رہی ہے ۔ عدالت نے ان حکومتوں سے مزید یہ کہا ہے کہ وہ اس کی بھی تفصیلات فراہم کریں کہ جن لوگوں کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے ان میں کتنے ایسے ہیں جن کا مجرمانہ ریکارڈ ہے ۔ ڈویژن بنچ نے یہ بھی پوچھا ہے کہ کتنے وی آئی پیز افراد کے کنبوں کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے ۔ عدالت نے یہ حکم لال بتی کے غلط استعمال سے متعلق ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دیا۔ کورٹ نے کہاکہ عام آدمی کی قیمت پر وی وی آئی پی کو سکیورٹی دی جا رہی ہے ۔ کورٹ نے رہنماؤں اور عوامی شخصیات کی حفاظت پر ہورہے خرچ کی تفصیلات 4 ہفتے میں دینے کو کہا ہے ۔ کورٹ نے کہاکہ سکیورٹی رسوخ دکھانے کا ذریعہ بن گئی ہے اس کا غلط استعمال ہورہا ہے ۔ عام آدمی کی قیمت پر تحفظ دیا جا رہا ہے ۔ کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومتوں سے 4ہفتوں میں اس بات کا جواب دینے کیلئے کہا ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں