کارگل جنگ - کرنل اشفاق حسین کے انکشافات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-02

کارگل جنگ - کرنل اشفاق حسین کے انکشافات

کارگل سیکٹر میں 1999ء میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تصادم شروع ہونے سے کئی ہفتوں قبل جنرل پرویزمشرف نے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعہ خط قبضہ کو عبور کیا اور 11کیلو میٹر اندر ہندوستانی علاقہ میں رات گزاری تھی۔ فوجی حکمراں کے ایک سابق ساتھی یہ بات بتائی۔ کرنل ریٹائرڈ اشفاق حسین نے جو پاکستانی فوج کے میڈیا شاخ کے ایک سینئر عہدیدار رہ چکے ہیں بتایاکہ مشرف نے 28!مارچ 1999ء کو خط قبضہ کے اطراف پرواز کی اور ہندوستانی علاقہ میں 11کیلو میٹر کا سفر کیا۔ مشرف کے ہمراہ اس وقت کے 80بریگیڈ کے کمانڈر مسعود اسلم تھے ۔ دونوں نے زکریہ مستقر نامی مقام پر جہاں کرنل امجد شبیر کی زیر کمان پاکستانی سپاہی موجود تھے رات گزاری تھی۔ مشرف نے جو اس وقت فوج کے سربراہ تھے دوسرے دن واپس ہوئے ۔ حسین نے پہلی مرتبہ یہ انکشاف اپنی کتاب"Witness to Blunder Unfolds: Kargil Story" میں کیا جو 2008ء کے آواخر میں شاء ہوئی تھی۔ انہوں نے لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیزکے دعوے کے تناظرمیں کارگل ایپی سوڈ پر ایک ٹیلی ویژن ٹاک شو میں کل رات اپنے اس ادعا کو دہرایا کہ پاکستانی سپاہیوں کی در اندازی کا منصوبہ مشرف کی زیر قیادت 4 جرنلوں کے ایک گروپ نے تیار کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستانی سپاہی پہلے 18دسمبر 1998ء کو خط قبضہ پر ہندوستان کے علاقہ میں داخل ہوئے اس وقت کیپٹن ندیم اور علی اور حولدار للت جان کو جاسوسی مشن پر بھیجا گیا تھا۔ انہیں کبھی بھی اس مشن کے راز اور مقاصدکے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ انہیں کوئی جزوی تفصیل بھی فراہم نہیں کی گئی۔ اس کے کچھ دنوں بعد کئی یونٹس سے کہا گیا کہ وہ خط قبضہ عبور کریں اور ہندوستانی علاقہ میں مورچوں پر قبضہ جمانے کئی یونیٹس نے ہندوستانی علاقہ میں مزید اندر جانے کیلئے ایک دوسرے پر مسابقت کی۔ دراندازوں کوایک لکڑہارے نے دیکھ لیا اور ہندوستانی سپاہیوں کو اس کی اطلاع دی۔ ابتدائی جاسوسی مشن کی طرح سارے کارگل آپریشن کیلئے کوئی مقاصد یا اغراض کو طئے نہیں کیا گیا تھا۔ حسین جنہوں نے 12!اکتوبر 1999ء کو شریف کی حکومت کی معزولی کے بعد قومی ٹیلی ویژن پر مشرف کی جانب سے پڑھ کر سنائی جانے والی تقریر تحریر کی تھی کہاکہ کارگل کی وجہہ سے پاکستان میں جمہوریت 12 سال کیلئے پٹری سے اترگئی۔ عام انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کواس مسئلہ پر غوروخوص کرنا چاہئے اور عوام کے سامنے جواب دہ بنانے کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائے ورنہ کارگل مستقبل کی سیاست پر اثر انداز ہوتا رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان کا ایقان ہے کہ مشرف نے شریف کی حکومت کا تختہ اس لئے الٹ دیا کیونکہ وہ کارگل ایپی سوڈ کی تحقیقات سے بچنا چاہتے تھے "۔

Musharraf crossed LoC in 1999 Kargil war: Ashfaq Hussain

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں