Syria warns of 'surprise' response to Israeli attack
شامی علاقہ پر اسرائیل کے فضائی حملہ کے کشیدگی میں اور بھی اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ شام نے اقوام متحدہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے جب کہ اسرائیلی کار روائی کی نہ صرف دیرینہ حریفوں بشمول ایران اور حزب اﷲ نے مذمت کی بلکہ روس نے بھی اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ دوسری طرف اسرائیلی عہدیداران چہارشنبہ کو شام کے علاقے کے پر کئے گئے اپنے فضائی حملے کے بارے میں ہنوز خاموش ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تصادم کو بدترین ہونے سے بچانے کیلے نشانہ پر موجود ممالک کو عزت بچانے کا موقع دینے کی ایک دیرینہ حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ شام کے سفیر برائے لبنان نے اعلان کیا ہے کہ شام کے پاس آپشن موجود ہے اور وہ انتقامی کار روائی کرتے ہوئے حیرت زدہ کر دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے انتباہ دیا کہ یہ حملہ تل ابیب کیلئے سنگین نتائج و عواقب کا سبب بنے گا جب کہ روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ اقوام متحدہ کے منشور کی اندھی خلاف ورزی ہے اور ناقابل قبول و غیر منصفانہ ہے ۔ خواہ اس کے مقاصد کچھ بھی رہے ہوں ۔ لبنان کے وزرارت خارجہ نے بھی حملہ کی مذمت کی ہے ۔ شامی وزارت خارجہ کے بقول اسرائیل اور اس کو تحفظ فراہم کرنے والی ریاستیں اس حملے کی ذمہ دا رہیں ۔ دمشق حکومت کے ان دعوؤں پر یروشلم حکام کی جانب سے کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں