Jamaat-e-Islami Rejects Taliban's Call to Act as Guarantor
جماعت اسلامی پاکستان نے پاکستانی طالبان کے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے کہ ممنوعہ عسکریت پسند گروپ اور حکومت پاکستان کے درمیان مذا کرات کیلئے دوسرے طالبان کو ضمانت دینی چاہئے ۔ جماعت اسلامی کے ایک اعلیٰ سطحی قائدنے ایسے مسائل پر انتظامیہ کے موقف پر اعتراض کیا۔ امیر جماعت اسلامی فرید احمد پراچا نے کہا کہ ہم مذا کرات کی تائید میں ہیں کیونکہ مسائل کی یکسوئی بات چیت کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ لیکن جماعت اسلامی ضامن کی حیثیت اختیار نہیں کر سکتا کیونکہ ہمیں تحریک طالبان پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور انہوں نے ہماری رائے جاننے کیلئے ہم سے رابطہ بھی پیدا نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے روزنامہ ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بات چیت کیلئے ضامن کیسے ہو سکتے ہیں جبکہ حکومت پارلیمنٹ میں منظورہ قرارداد پر عمل آوری کیلئے بھی تیار نہیں ہے ۔ نوازمسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف، جماعت اسلامی کے سربراہ منور حسن اور جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے پاکستانی طالبان کے ترجمان احسان اﷲ خان نے ضمانت دینے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ پاکستان طالبان حکومت پاکستان سے بات چیت کر سکیں ۔ پاکستانی طالبان نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ حکومت پاکستان طالبان کے کئی اعلیٰ سطحی قائدین کو رہا کر دے تاکہ اس سے بات چیت ممکن ہو سکے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں