حیدرآباد - ذخائر آب کی سطح میں تشویشناک کمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-15

حیدرآباد - ذخائر آب کی سطح میں تشویشناک کمی

شہریان حیدرآباد کو موسم گرما سے پہلے ہی پینے کے پانی کے حصول کے لیے مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ریاست میں پہلے سے ہی برقی بحران کی وجہ سے جہاں صنعتوں اور عام صارفین کو مشکلات ہورہی ہیں وہیں شہر حیدرآباد کو سربراہی آب کے مختلف پراجکٹس جیسے سنگور ، کرشنا کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے نظام کے ذریعہ سربراہی آب میں دشواری ہو رہی ہے ۔ برقی کی سربراہی میں خلل کی وجہ سے شہر میں موجود ذخائر آب میں سطح آب کو برقرار رکھنے اور شہرکو پانی پہنچانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ عثمان ساگر میں مکمل سطح آب 3.900 ٹی ایم سی ہے لیکن ماہ فروری کے وسط میں عثمان ساگر کی سطح آب آج 0.405 ٹی ایم سی تک پہنچ گئی ہے ۔سال گزشتہ فروری کے وسط میں عثمان ساگر کی سطح آب 1.439 ٹی ایم سی تھی ۔ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ شہریاں حیدرآباد کو سربراہی آب کے اہم ذخیرہ عثمان ساگر میں سطح آب کس قدر کم ہوچکی ہے ۔ اسی طرح دوسرے بڑے ذخیرہ آب حمایت ساگر میں مکمل سطح 2.967 ٹی ایم سی ہے ۔ لیکن آج حمایت ساگر میں موجود پانی کی سطح صرف 0.411 ٹی ایم سی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ سال گزشتہ فروری کے وسط میں حمایت ساگر میں 0.995 ٹی ایم سی پانی موجود تھا ۔ شہر کو سربراہی آب کو اہم ذرائع عثمان ساگر اور حمایت ساگرمیں اس قدر تیزی کے ساتھ سطح آب میں کمی شہریوں کے لیے تشویش کا باعث ہے ۔
حیدرآباد کی آبادی میں زبردست اضافہ کے باوجود شہریوں کو پینے کے پانی کی سربراہی کے لیے دریائے کرشنا کے تیسرے مرحلہ کے پراجکٹ پر عمل آوری اور دریائے گوداوری سے شہر کو پانی لانے کے پراجکٹ کو بھی جلد از جلد مکمل کرنا ضروری ہے ۔ عام طور پر شہرمیں سربراہی آب پر توجہ صرف موسم گرما کے وقت ہی دی جاتی ہے اس کے بعد ان پراجکٹس پر جاری کام پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی ۔ حیدرآباد کو عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے علاوہ سنگور ، مانجرا اور دریائے کرشنا سے بھی پانی سربراہ کیا جاتا ہے ۔

Hyderabad will face water problem

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں