Curfew lifted from Kashmir valley
وادی کشمیر میں آج ایک ہفتہ کے بعد کرفیو ہٹالیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سرویس بحال کی گئی تاہم علیحدگی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی کی کال پر جاری ہڑتال کی وجہہ سے معمولات زندگی درہم برہم رہے ۔ اس دوران سرینگر اور وادی کے دیگر کئی اضلاع میں پولیس اور احتجاجی مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں تاہم صورتحال قابو میں ہے ۔ پارلیمنٹ حملے میں کلیدی ملزم قرار دئیے جا چکے کشمیری شخص افضل گرو کو دلی کی تہاڑجیل میں پھانسی دئیے جانے کے بعد خلاف عوامی احتجاج کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے فروری 9 کی صبح وادی بھر میں کرفیو نافذ کرنے کے علاوہ انٹرنیٹ سروس اور ٹیلی ویژن چینلوں کو بند کر دیا تھا۔ ایک پولیس ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ سرینگر کے سبھی علاقوں سمیت وادی بھر میں کہیں بھی کرفیو نافذ نہیں ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں