Attacks on journalists rise in Bangladesh: Amnesty
صحافیوں اور میڈیا ورکرس پر بڑھتے ہوئے حالیہ پر تشدد حملوں بشمول بنگلہ دیش میں بلاگر کے قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بنگلہ دیش کے جنگی جرائم ٹریبونل پر تبصرہ کرنے والے افراد کے بہتر تحفظ کی فوری ضرورت ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بنگلہ دیشی محقق عباس فیض نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ جنگی جرائم ٹربیونل کے فیصلوں پر رائے دینے والوں کا انتقام کے خطرہ سے تحفظ کریں تاکہ وہ کسی خوف کے بغیر آزادی اظہار کے اپنے حق استعمال کرنے کے قابل رہیں ۔ 15 فروری کو احمد راجب حیدر کو دارلحکومت ڈھاکہ میں ان کے گھر میں گھس کر بری طرح پیٹ پیٹ کر اور چاقو گھونپ کر ہلاک کردیا گیا تھا ۔ حیدر ایک مشہور بلاگر ہیں اور وہ اپوزیشن سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کے نقاد ہیں اور اس جماعت کے ایک سینئر قائد کو جنگی جرائم ٹریبونل کے مقدمہ میں قصوروار قرار دیا گیا ہے اور جماعت کے دیگر 7 قائدین جنگی جرائم کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں ۔ احمد راجب حیدر کے قتل کی کسی نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ جماعت اسلامی نے قتل کے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اس کا کوئی رول نہیں ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں