اکبر الدین اویسی - رہائی کے بعد حیدرآباد میں والہانہ استقبال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-17

اکبر الدین اویسی - رہائی کے بعد حیدرآباد میں والہانہ استقبال

کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے قائد مقننہ جناب اکبر الدین اویسی نے عوام بالخصوص مسلمانوں میں حیرت انگیز مقبولیت کی آج ایک نئی تاریخ بنائی ۔ آج شام جب وہ عادل آباد جیل سے ضمانت پر اپنی رہائی کے بعد حیدرآباد میں واقع اپنی قیام گاہ کے لیے روانہ ہوئے تو عادل آباد جیل سے ضمانت پر اپنی رہائی کے بعد حیدرآباد میں واقع اپنی قیام گاہ کے لیے روانہ ہوئے تو عادل آباد ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرس سے شہر حیدرآباد تک 320 کیلو میٹر طویل سفر عملا بڑے جلوس کی صورت اختیار کر گیا ۔ رہائی کے بعد حیدرآباد پہونچانے کے لیے پولیس نے جو سیکیورٹی انتظامات کئے تھے وہ بھی درہم برہم ہوگئے ۔ اکبر الدین اویسی کے استقبال کے لیے راستے میں انتظار میں ٹہرے ہوئے ہجوم اور طویل کاروں اور موٹر سائیکلوں کے قافلے نے آخر کار پولیس کو سیکورٹی سے دستبرداری اختیار کرنے پر مجبور کردیا ۔قائد مقننہ مجلس پارٹی جناب اکبر الدین اویسی کی آج رات حیدرآباد گھر واپسی پر ہزار ہا افراد نے سن کی قیام گاہ واقع بنجارہ ہلز پر ان کا والہانہ استقبال کیا ۔ پولیس رکاوٹوں کے باوجود محبان مجلس نے عادل آباد سے ایک بڑی ریالی کی شکل میں جناب اکبر الدین اویسی کو حیدرآباد لایا ۔میڑچل کے پاس نوجوانوں کی کثیر تعداد اس قافلہ میں شامل ہوگئی ، کاروں اور موٹر سیکلوں پر سوار ہزاروں افراد مسلسم حبیب ملت زندہ آباد ، اکبر لدین اویسی زندہ آباد ، شیروں میں شیر ہے اکبر اویسی شیر ہے کے نعرہ لگا رہے تھے ، ان کے ہاتھوں میں مجلس کے سبز پرچم اور قائد مجلس کی تصاویر تھیں ۔ براہ میڑچل یہ ریالی بوئن پلی ، سکندرآباد ، بیگم پیٹ ، پنجہ گٹہ سے بنجارہ ہلز پہنچی ۔ جگہ جگہ وقفہ وقفہ سے قائد کی گلپوشی اور زبردست آتشبازی کی گئی ۔
قائد مجلس کو ریالی شکل میں قیام گاہ چھوڑنے کے بعد ہزاروں افراد اپنے مکان واپس ہوئے ۔ مقامی افراد نے بتایا کہ بنجارہ ہلز کے علاقہ میں اتنی بڑی تعداد میں دو مرتبہ ہی لوگ نظر آئے ۔ پہلی مرتبہ لندن سے واپسی کے بعد شمس آباد ایر پورٹ سے ہزاروں افراد نے قائد مجلس کو الصبح 4 بجے ان کے گھر منتقل کیا تھا ۔ دوسری مرتبہ ان کی عادل آباد سے شہر واپسی پر اتنا بڑا ہجوم وہاں دیکھا گیا ۔

Akbaruddin released, accorded warm welcome

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں