As a protest by Hazara Shias at Quetta in southwest Pakistan entered its second day today
جنوبی مغربی پاکستان میں دہشت گردی سے متاثرہ شہرکوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افرادنے لگاتاردوسرے دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا اوربم حملوں میں ہلاک اپنے 802ورثاء کی نعشوں کواس وقت تک دفن کرنے سے انکارکر دیاتاوقتیکہ اس شہرکی صورتحال بہتربنانے کیلئے فوج اس شہرپراپنامکمل کنٹرول حاصل نہیں کر لیتی ۔ پاکستان میں غیرمحفوظ شیعہ ہزارہ برادری کے احتجاجیوں نے جن میں خواتین،بزرگوں اوربچوں کی کثیرتعدادبھی شامل تھی،شیعہ اکثریتی علاقہ علمدار روڑپرجاری مظاہرہ میں حصہ لیاجہاں جمعرات کوہوئے بم دھماکہ میں کم سے کم 92زائرین جاں بحق ہو گئے تھے ۔ جن کے ورثاء نے اس بدبختانہ واقعہ پرشدیدغم وغصہ کا اظہارکرتے ہوئے تقریباً 80نعشوں کوسفیدچادروں میں لپیٹ کرمظاہرہ کیا اوربارش سے محفوظ رکھنے کیلئے ان پرپلاسٹک شیٹ ڈالے گئے تھے ۔ اگرچہ یہ احتجاج شروع ہو کر20گھنٹے گزرچکے ہیں لیکن ہزارہ شیعہ مظاہرین کی شکایت کی کہ تاحال بلوچستان کے کسی وزیریاعوامی نمائندہ نے وہاں پہونچ کران سے ملاقات کے ذریعہ یگانگت،تعزیت وہمدردی کا اظہارتک نہیں کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں