یوروپی طرزپرعرب ممالک کوبھی اپنے کام کاج انجام دینے چاہیے۔لیکن ہرایک عرب ملک کااپنے خودامورہوناچاہیے۔ہرایک ملک کواپنے پڑوسی ملکوں میں انقلابات کے لئے ہوانہیں دیناچاہیے۔اوروہاں کی عوام کواپنے خودکی قسمت کافیصلہ کرنے کی آزادی دی جانی چاہیے۔
اس سلسلے میں مصربھی اپنے پڑوسی ممالک کے امورمیں مداخلت نہیں کرے گابلکہ خطہ کی عوام کی پسند کااحترام کرے گا اوریوروپی یونین کے ہرملک کی رازداری کویقینی بنانے کے لئے جس طرح کافریم ورک بنایاگیاہے۔اسی خطوط پرعمل کیاجاناچاہیے۔عالم عرب کے درمیان سب سے مضبوط اورمشترکہ تعلقات ایک بنیادپرقائم ہوں کہ تمام ممالک کی زبان عربی ہو۔
عربی زبان کوہی کسی بھی یونین کے ملک کیلئے طاقت کاوسیلہ سمجھاجائے۔اس سلسلہ میں میڈیابھی اہم رول اداکرسکتاہے۔
The Arab world can be a successful model for unity and integration, because it has the elements necessary for such integration, including unity of language and culture. Media and the press play a significant role in effecting this integration
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں