kiran kumar govt supports saffron brigade - United Muslim Action Committee
متحدہ مسلم مجلس عمل نے ریاست کی فرقہ وارانہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ کرن کمار ریڈی حکومت نے متحدہ مسلم مجلس عمل کی جانب سے عائد کردہ الزام کو صحیح ثابت کر دیا ہے کہ یہ کانگریسی حکومت مسلم دشمن ہندوتوا تنظیموں ، آر ایس ایس، وشوا ہندوپریشد، بی جے پی، بجرنگ دل کی سرپرستی کر رہی ہے اور آنے والے انتخابات میں ان کی کامیابی کی راہ ہموار کر رہی ہے اور انتظامی کاروائیوں پر تل گئی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے ۔ مجلس اتحادالمسلمین کے قائد مقننہ جناب اکبر الدین اویسی کے خلاف فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے مذہبی عقائد کی توہین کرنے کے الزامات میں جو فوجداری کیس نرمل میں دائر کیا گیا ہے وہ نامناسب اور مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے ۔ کیا آندھراپردیش میں اومابھارتی نے اپنی تقریروں سے مسلمانوں کے خلاف نفرت نہیں پھیلائی کیا سبرامنیم سوامی نے مسلمانوں کے خلاف ہندو سماج میں اشتعال نہیں پھیلایا، کیا سریندر جین کی تقریر کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کی لیکن کبھی اس کو گرفتار کرنے اور عدالت میں پیش کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ متحدہ مسلم مجلس عمل نے حکومت اور کانگریس کی قیادتوں سے کہا ہے کہ اگر وہ مسلمانوں دلتوں اور سیکولر ذہن دیگر شہریوں میں اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانا چاہتی ہے تو وہ ان انتقامی کار روائیوں کو ترک کرے ، مقدمات اٹھالے اور بی جے پی کی حمایت میں اقدامات کرنے کے بجائے کانگریس کے سیکولر کردار کو نمایاں اور واضح کرے جس کا کانگریس قیادت دعوی کرتی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں