Tipu Sultan university comes under sharp attack
شیر میسور ٹیپو سلطان کے نام پر میسور کے سری رنگا پٹنم علاقہ میں ایک مسلم یونیورسٹی کے قیام کا مرکزی وزیر کے رحمن خان کا اعلان فرقہ پرست طاقتوں کو ناگوار گذرا ہے اور انہوں نے یونیورسٹی کے قیام کو روکنے کی کوششیں شروع کرنے کے ساتھ ساتھ علاقہ میں فرقہ واریت کا زہر پھیلانا شروع کر دیا ہے ۔ علاقہ پرست عناصر عوام کو یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس یونیورسٹی کے قیام سے دہشت گردی میں اضافہ ہو گا کیونکہ مسلمانوں کی یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے دہشت گرد پیدا کرتے ہیں ۔ مرکزی وزیر کے رحمن خان کے یونیورسٹی کے قیام کے تعلق سے کئے گئے اعلان کے بعد اس موضوع پر علاقہ میں فرقہ پرستی کی سیاست کا بازار گرم ہے ۔ مرکزی وزیر کے رحمن خان نے عزم ظاہر کیا کہ اس منصوبہ پر جلد ازجلد کام شروع ہو گا اور اس سے میسور اور آس پاس کے علاقوں میں مسلمانوں کی تعلیمی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ فرقہ پرست عناصر کے موقف پر صرف مسلم طبقہ نے ہی نہیں بلکہ ہندوؤں کے سیکولر اور دانشور طبقہ نے بھی سخت تنقید کی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں