54سالہ بندرانائیکے کوعہدہ چھوڑنے کی ہدایت دیتے ہوئے ایک نوٹس جاری کی گئی ہے۔یہ اقدام پارلیمنٹ کی جانب سے ان کے مواخذہ پررائے دہی کے دودن بعدعمل میںآ یاہے جس کی وجہ سے عدلیہ اورحکومت کے درمیان تعطل مزیدگہراہوگیاہے۔
چیف جسٹس کونوٹس پہنچائی گئی اورانہیں عہدہ سے ہٹانے کی اطلاع دی گئی۔ بندرانائیکے نے ان کے خلاف تمام الزامات کی تردیدکی ہے۔6دسمبرکووہ پارلیمنٹ میں مواخذہ کی سماعت سیے باہرنکل آئیں اورکہاکہ انہیں ایک منصفانہ سماعت کاموقع نہیں دیاگیا۔
Sri Lanka president sacks chief justice Bandaranayake
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں