سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں - چمبل کی قسم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-20

سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں - چمبل کی قسم

نغمہ : سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں
فلم : چمبل کی قسم (1980)
نغمہ نگار : ساحر لدھیانوی
گلوکار : لتا / رفیع
اداکار : راج کمار ، موسمی چٹرجی
موسیقار : خیام
یوٹیوب : Simti Hui Yeh Ghadiyan

سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں
پھر سے نہ بکھر جائیں
پھر سے نہ بکھر جائیں
اس رات میں جی لیں ہم
اس رات میں مر جائیں
اس رات میں مر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

اب صبح نا آپائے
آو یہ دعا مانگیں
اب صبح نا آپائے
آو یہ دعا مانگیں
اس رات کے ہر پل سے
راتیں ہی ابھر جائیں
راتیں ہی ابھر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

دنیا کی نگاہیں اب
ہم تک نہ پہنچ پائیں
دنیا کی نگاہیں اب
ہم تک نہ پہنچ پائیں
تاروں میں بسیں چل کر
دھرتی میں اتر جائیں
دھرتی میں اتر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

حالات کے تیروں سے
چھلنی ہے بدن اپنے
حالات کے تیروں سے
چھلنی ہے بدن اپنے
پاس آو کے سینوں کے
کچھ زخم تو بھر جائیں
کچھ زخم تو بھر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

آگے بھی اندھیرا ہے
پیچھے بھی اندھیرا ہے
آگے بھی اندھیرا ہے
پیچھے بھی اندھیرا ہے
اپنی ہیں وہی سانسیں
جو ساتھ گذر جائیں
جو ساتھ گذر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

بچھڑی ہوئی روحوں کا
یہ میل سہانہ ہے
بچھڑی ہوئی روحوں کا
یہ میل سہانہ ہے
اس میل کا کچھ احساں
جسموں پہ بھی کر جائیں
جسموں پہ بھی کر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

ترسے ہوئے جذبوں کو
اب اور نہ ترساو
ترسے ہوئے جذبوں کو
اب اور نہ ترساو
تم شانوں پہ سر رکھ دو
ہم باہوں میں بھر جائیں
ہم باہوں میں بھر جائیں
سمٹی ہوئی یہ گھڑیاں

Simti Hui Yeh Ghadiyan - Chambal Ki Kasam (1980)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں