نیتا جی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی کا انکوائری کمیشن - عضو معطل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-28

نیتا جی سبھاش چندر بوس کی گمشدگی کا انکوائری کمیشن - عضو معطل

نیتاجی سبھاش چندر بوس کی بیٹی نیتا بوس Pfaff کا کہنا ہے کہ 1945ء میں ان کے والدکے غائب ہونے کے بعد ان کا پتہ لگانے سے متعلق بنایا جانے والا انکوائری کمیشن سرکار کی خاطر خواہ حمایت نہ ملنے کی وجہہ سے عضو معطل بن کر رہ گیا ہے ۔ اس کی واضح مثال یہ ہے کہ پہلے انکوائری کمیشن کو سیاسی طورپر نامناسب سمجھ کر مبینہ جہاز حادثہ کے بارے میں چھان بین کرنے کیلے تائیوان جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جہاں تک آخری کمیشن(مکھرجی کمیشن) کی بات ہے تو دستاویزات کی فراہمی میں اسے سرگرم حمایت نہیں دی گئی۔ یاد رہے کہ 18!اگست 1945ء کو نتیا جی کی پراسر گمشدگی کے بعد 1947سے حکومت نے مبینہ طیارہ حادثہ کی تفتیش کے سلسلہ میں تین کمیشنوں کا قیام عمل عمل میں لایا۔ دو کمیشنوں نے طیارہ حادثہ اور سبھاش چندر بوس کی اس میں موت کی تھیوری کو مان لیا جبکہ تیسرے کمیشن نے جو 1999میں قائم کیا گیا تھا اس تھیوری کو تسلیم نہیں کیا اور کہاکہ اس تاریخ کو تائیوان میں کوئی طیارہ حادثہ ہوا ہی نہیں تھا۔ مکھرجی کمیشن کی رپورٹ 2006ء میں پارلیمنٹ میں پیش کی گئی جسے کانگریس کی قیادت والی یوپی اے سرکار نے مسترد کر دیا۔ محترمہ انیتا بوس سے جب پوچھا گیا کہ وہ طیارہ حادثہ کی تھیوری پر یقین رکھتی ہیں تو انہوں نے کہاکہ ایسا ہونا قرین قیاس ہے ۔ خود میں نے کئی چشم دید گوا ہوں ، یہاں تک کہ جاپانی چشم دیدگوا ہوں سے بات چیت کی جس سے یہی نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ یہ تھوری بہت حد تک قابل یقین ہے ۔ مجھے اس بات سے اتفاق ہے کہ نیتاجی اب اس دنیا میں زندہ نہیں ہیں ۔ یاد رہے کہ نیتاجی جب غائب ہوئے تھے تو ان کی عمر 48برس تھی۔

Subhas Chandra Bose mystery neglected by successive governments: Daughter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں