دھولے رپورٹ - پولیس کا شرمناک چہرہ بےنقاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-16

دھولے رپورٹ - پولیس کا شرمناک چہرہ بےنقاب

دھولیہ فرقہ وارانہ فساد کی تباہ کاریاں اور پولیس کے مظالم کی روداد اور فیکٹ فائنڈنگ تنظیم کے ذریعہ حاصل کرتفصیلات’انہد، نامی تنظیم کی روح رواں معروف سماجی خدمت گار شبنم ہاشمی نے مراٹھی پترکار سنگھ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سامنے رکھیں اور کئی سوالات قائم کئے ۔ صحافیوں کو وہ سی ڈی بھی دکھائی گئی جس میں فساد کے دوران پولیس والے محافظ کارول نبھانے کے بجائے مبینہ طورپر فسادیوں کا رول ادا کر رہے ہیں اور وہ موٹر سائیکلیں توڑرہے ہیں ۔ کافی مشقت سے جمع کردہ ڈرم کا پانی انڈیل رہے ہیں اور ایک گھر میں داخل ہونے کے بعد جب پولیس اہلکار باہر نکلتے ہیں تو زبردس دھواں دکھائی دیتا ہے جس سے یہ سوال ذہن میں اٹھتا ہے کہ کیا یہ پولیس والوں کی کارستانی تھی؟ اس پریس کانفرنس کے دوران فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے اراکین نے دو ٹوک انداز میں پولیس اور انتظامیہ پر فساد کے تعلق سے دروغ گوئی کا الزام لگایا اور مطالبہ کیا کہ فوری طورپر ایس پی، ڈی وائی ایس پی اور ضلع مجسٹریٹ کو معطل کیا جائے اور مہلوکین کے ورثاء کو 5لاکھ روپئے کے بجائے 25لاکھ روپئے معاوضہ دیا جائے ۔ اس کے علاوہ یہ مطالبہ بھی کیا کہ یہ بھی واضح کیا جائے کہ پولیس والوں کے زخمی ہونے کے دعوی میں کتنی صداقت ہے اور کتنے پولیس اہلکاروں کو چوٹیں آئی ہیں نیز کتنے پولیس والوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا اور کتنوں کو فوری طورپر چھٹی دے دی گئی۔ شبنم ہاشمی نے کہاکہ "پولیس کی گولیوں کا رخ محض ایک فرقے کی جانب تھا اور کرفیو کے باوجود مسلمانوں کی املاک کو تباہ کیا گیا جس میں بڑا ہاتھ پولیس کا تھا"۔ وزیراعلیٰ کے دورہ دھولیہ کے تعلق سے ان کا کہنا تھا کہ "یہ کس قدر حیرت کامقام ہے کہ ریاست کے وزیراعلیٰ کو ایک ہفتہ بعد دھولیہ کا دورہ کرنے کا موقع ملتا ہے اور یہ بھی حیران کن ہے کہ اب تک ایس پی، ڈی وائی ایس پی اور ضلع مجسٹریٹ کے خلاف کوئی کار روائی نہیں کی گئی"۔ بہرحال پریس کانفرنس میں موجود معروف فلمساز مہیش بھٹ نے دھولیہ فساد کے تعلق سے وزیراعلیٔ کے بیان کی تعریف کی جس میں انہوں نے پولیس فورس میں متعصب افسران کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے ۔

The fact-finding committee from NGO Anhad that recently visited Dhule to investigate the January 6 riots made its interim report public

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں