عریاں رویے ۔ امریکہ اور دیگر ممالک کے بچے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2012-12-16

عریاں رویے ۔ امریکہ اور دیگر ممالک کے بچے

عریاں رویے۔ فلسطین ، عراق اور افغانستان کے بچے بنا قصور مارے جانے پر قہقہے۔امریکن بچوں کی موت پر آنسو

نیو یارک۔ امریکی اسکول میں معصوم بچوں کی موت پر جہاں عالمی قائدئن بشمول اوبامہ نے آنسو بہائے وہیں ماضی قریب میں فلسطین افغان اور عراق کے معصومین کی بے قصور موت پر انہی قائدین نے قہقہے بلند کئے تھے۔ اوبامہ نے اس طرح کے واقعات مستقبل میں نہ ہوں اس کی پلاننگ کی طرف توجہ دہانی کرائی۔

یہ عریاں رویے اب عام ہیں۔ یہی قائدین فلسطین عراق اور افغان کے لاکھوں معصوم بچوں کی موت پر یا تو خاموش تھے یا قہقہے بلند کر رہے تھے۔ اپنوں کی موت پر آنسو اور جنہیں غیر سمجھ لیا گیا انکی موت پر خوشی ۔جہاں ایک طرف اوباما کہتے ہیں کہ ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر ایسے واقعات کا تدارک کرنا چاہئے وہیں مسلم ممالک میں معصوم بچوں کی ہلاکت پر یہی رویے بدل جاتے ہیں۔

شرمناک اسٹاٹس بتاتے ہیں کہ عراق میں 55 ہزار ، افغان میں 17 اور فلسطین میں 3 ہزار معصوم بچوں کو موت کے گھات اتاردیا گیا۔لیکن کوئی صدمہ سے دودار نہیں ہوا، جبکہ یورپی کمیشن امریکی واقعہ پر صدمہ سے دوچار ہے۔
بہرحال چاہے وہ امریکہ کا واقعہ ہو یا دنیا کے کسی بھی خطہ کا، معصوم انسانیت پرظلم کو بھیانک جرم سے تعبیر کرتے ہوئے ایسے واقعات کے تدارک کے لئے ساری انسانیت کو ملکر کام کرنا ہوگا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں