شعیب اقبال نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اسمبلی میں گاندھی جی ، پنڈت جواہر لعل نہرو، سبھاش چندر بوس جیسے لیڈران کی تصاویر تو لگی ہیں مگر ایک ایسا شخص جس نے تقسیم کے وقت نہ صرف ہندوستان میں رہنے کا فیصلہ کیا بلکہ لاکھوں لوگوں کو پاکستان جانے سے روکا اور جس نے جدوجہد آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور گاندھی جی کے ساتھ کئی مرتبہ جیل کی صعوبتیں بھی برداشت کی۔ انہوں نے کہاکہ اس عظیم شخص جسے مولانا آزاد کہا جاتا ہے ان کی تصویر اسمبلی میں نہیں لگائی گئی ہے۔
ان کے ساتھ تفریق سیکولر ملک میں مناسب نہیں ہے۔ اسمبلی نے مولانا آزاد کی قربانیوں کو فراموش کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے بھی اس بات کو اٹھایا تھا مگر کوئی عمل نہیں ہوا۔ اسپیکر یوگا نند شاستری نے اس معاملہ پر غورکرنے کی یقین دہائی کرائی۔
Maulana Azad portrait in new delhi assembly
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں