ضلع کرنول میں ہندو اشرار نے آج ایک مسجد کو آگ لگادی جس سے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ضلع کرنول کے نندیال ٹاون کے مندل غوث پاڑہ میں تقریبا 200 مسلمانوں کے مکانات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسجد سے متصل 150 گز زمین پر مویشیوں کو باندھا جاتا تھا، مقامی مسلمانوں نے مسجد کےلئے وقف اس زمین پر مویشیوں کو باندھنے سے منع کرنے پر مقامی اکثریتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے متعب اشرار نے خود سے اس متصل وقف شدہ زمین پر کچھ تعمیر کرنے کی کوشش کی لیکن مقامی سرگرم کارکن مسٹر عبدالغنی کی پولیس اور وقف بورڈ سے نمائندگی کے باعث ان پر کچھ دنوں سے اشرار نظر رکھے ہوئے تھے۔کچھ دنوں سے یہاں کہ مسلمانوں کا سماجی بائیکاٹ بھی کردیا گیاتھا۔
واضح رہے کہ اس فساد اس وقت پربا ہوا جب دوپہر منصوبہ بند طریقے سے نہ صرف مویشیوں کو اس وقف شدہ زمین پر باندھا بلکہ مسجد کو بھی آگ لگادی۔ اور عبدالغنی کے مکان کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اسی دوران فائرنگ کے تبادلہ میں اکثریتی فرقہ کے ہی 3 افرد ہلاک ہوگئے اور حالات کشیدہ ہوگئے۔کرفیو جیسا منظر پیش ہونے لگا۔ پولیس حالات پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
Hindus burned mosque in nandiyal town
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں