ٹوٹے دل کہاں جائیں - ثانیہ مرزا اور شعیب ملک علیحدگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-11-12

ٹوٹے دل کہاں جائیں - ثانیہ مرزا اور شعیب ملک علیحدگی

sania-mirza Shoaib Malik divorce-row

ہندوستان کے فائنل میں نہ پہنچنے کا غم اس لئے نہیں ہے کہ یہ کھیل کا میدان ہے، ہار جیت لگی رہتی ہے۔ ویسے بھی پاکستان سے ورلڈ کپ کے اپنے پہلے ہی میاچ جیت چکے ہیں۔ رہی بات سیمی فائنل میں ہارنے کی تو اس کی کئی وجوہات ہیں جس پر آگے چل کر بات ہوگی۔ فی الحال غم اس بات کا ہے کہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی جوڑی کے ٹوٹنے اور ان کی علیحدگی کی خبر عام ہے۔ یہ جوڑی دو مشہور ہستیوں کی نہیں بلکہ یہ دو ممالک کے درمیان ایک رشتہ کو استوار کرنے والی جوڑی رہی۔ یوں تو پاکستانی ٹی وی چیانلس پر اس بات کی تصدیق بار بار کی جارہی ہے کہ شعیب ملک نے ثانیہ مرزا سے علیحدگی کی توثیق کی ہے۔
ہم اپنے ہی شہر میں رہنے والے ثانیہ کے اہل خاندان سے اس کی تصدیق کرسکتے ہیں مگر اس لئے ہماری ہمت نہیں ہوتی کہ اگر یہ خبر سچ ہے تو ثانیہ کے ارکان خاندان پر کیا گزر رہی ہوگی وہ وہی جانتے ہیں۔ حال ہی میں ثانیہ کے والد عمران مرزا نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ میڈیا برادری سے اپیل کی کہ وہ اس بارے میں زیادہ سوالات نہ کریں کیوں کہ جس کرب اور آزمائشی دور سے وہ گزر رہے ہیں وہ ناقابل بیان ہے۔ یہ سچ ہے کہ ثانیہ مرزا لاکھ بڑی اسٹار سہی مگر ہے تو وہ ایک گھر کی بیٹی۔ ایک چار سالہ اذہان کو ٹوٹ کر چاہنے والی ماں جس پر ممتا کی دولت لٹانے کے لئے اپنے انٹرنیشنل کیریئر سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔


ثانیہ مرزا یقینا ایک کھلاڑی کی حیثیت سے ہندوستان کے لئے مایہ ناز رہی ہیں۔ وہ ایک معزز گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ شعیب ملک سے ان کی شادی پر حیدرآبادی اور ہندوستانی عوام اس لئے بھی خوش ہوئے کہ دو ہمسایہ ممالک کی دو نامور ہستیاں جب ایک اٹوٹ بندھن میں بندھ جاتی ہے تو ان کے اثرات دو ممالک کے سفارتی تعلقات پر بھی مرتب ہوتے ہیں اور ایسا ہوا بھی کیوں کہ ثانیہ مرزا کو حیدرآباد سے دلہن کی حیثیت سے پاکستان لے جانے کے لئے باقاعدہ حکومت پاکستان کا وفد یہاں آیا تھا اور جو شہرت اور اہمیت اس شادی کو ملی تھی، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
ثانیہ مرزا جتنی بڑی اسٹار ہیں، شعیب ملک اپنی جگہ اس سے کم نہیں۔ وہ بھی اپنے قومی ٹیم کے کپتان رہے اور اب بھی قومی ٹیم میں ان کی کمی محسوس کی جاتی ہے۔ دونوں کی جوڑی مثالی بلکہ آئیڈیل سمجھی جاتی رہی۔ ثانیہ کو پاکستانی میڈیا نے اتنی اہمیت دی جتنی ہندوستانی میڈیا دیتا رہا ہے۔ اذہان کی پیدائش نے یقینی طور پر ثانیہ اور شعیب کو ایک دوسرے اور قریب کردیا ہوگا مگر عائشہ عمر ایک فلمی ویمپ کی طرح دونوں کی زندگی میں داخل ہوئیں۔ عائشہ عمر پاکستان کی سب سے مہنگی ماڈل سمجھی جاتی ہیں۔ وہ مشہور یو ٹیوبر ہیں۔ شعیب ملک کے ساتھ انہوں نے بعض کمرشیل فلموں کی شوٹنگ کی۔ جس کے بعض مناظر میں ان کی قربت موضوع بحث بن گئی ہے۔ یہ قربت ثانیہ اور شعیب کے درمیان فاصلوں کی سبب بنی۔ ایک وجہ یہ بتائی جاتی ہے۔
دوسری وجہ پاکستانی ٹی وی چیانلس کے مطابق شعیب ملک کے رنگ و روپ اور ان کے سر پر بالوں کی کمی پر ثانیہ مرزا کے ہتک آمیز ریمارکس ہیں۔ بالی ووڈ کے دوستوں کے سامنے ثانیہ مرزا مبینہ طور پر شعیب ملک کا مذاق اڑایا کرتی تھیں۔ اس میں کس حد تک صداقت ہے یہ ثانیہ اور شعیب دونوں ہی جانتے ہیں۔ شعیب ملک کی بات پر یقین اس لئے نہیں کیا جاتا کہ ماضی میں ان کا ایک گھناؤنا روپ سامنے آچکا تھا۔ حیدرآباد ہی کے ایک شریف خاندان کی لڑکی سے دوبئی میں ملاقات ہوئی تھی جس سے ان کی باقاعدہ شادی ہوئی تھی۔ شعیب ملک نے لاکھ انکار کیا مگر جب اس لڑکی یا خاتون نے کچھ ایسے ثبوت پیش کرنے کی دھمکی دی جس سے شعیب ملک کی امیج بری طرح سے متاثر ہوسکتی تھی اور ایک ہندوستانی لڑکی کو دھوکہ دینے کے الزام میں کاروائی بھی ممکن تھی۔
چنانچہ ثانیہ مرزا سے شادی سے چار دن پہلے انہوں نے اس لڑکی کو طلاق دے دی۔ لوگوں نے اس واقعہ کو بھلا دیا۔ کیوں کہ ثانیہ اور شعیب کے رشتہ کا سحر سب پر طاری تھا۔


اب جس طرح کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، وہ بہت ہی افسوسناک ہیں۔ ثانیہ مرزا غیر معمولی صلاحیتوں کی مالک ہیں۔ اپنے بیٹے اذہان کو وہ جس طرح سے تربیت سے آراستہ کررہی ہیں، اس قسم کی سلبریٹی سے توقع نہیں کی جاسکتی۔ سوشیل میڈیا پر جس طرح سے ان کی اپنے بیٹے کے ساتھ تصاویر اور درد میں ڈوبے لفظوں میں ریمارکس پڑھنے کو مل رہے ہیں، اس سے دل دہل جاتے ہیں۔ شعیب ملک کے سا تھ علیحدگی کی خبروں کے درمیان اپنے بیٹے کے ساتھ تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا ”ٹوٹے دل کو لے کر کہاں جائیں؟“ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ واقعی یہ صدمہ ان کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ ایک بین الاقوامی سطح کی کھلاڑی جنہوں نے بے پناہ عزت، دولت، شہرت حاصل کی اور اس کے لئے ہر قدم پر غیر معمولی جدوجہد کی، یقینی طور پر وہ اس مرحلے سے گزر تو جائیں گی مگر ہر قدم بہت تکلیف دہ ہوگا۔ شادی شدہ زندگی میں اختلافات اور طلاق و خلع کے واقعات عام ہیں۔


کسی کو بھی یہ حق و اختیار نہیں کہ وہ کسی اور کے نجی معاملات میں دخل دے۔ کیوں کہ اگر ہم اپنے گریبان میں جھانکیں تو ہم میں سے ہر تیسرا گھر اس قسم کے مسائل سے دوچار ہے۔ کیوں کہ ثانیہ اور شعیب جانے پہچانے ہیں۔ لاکھوں دلوں کی دھڑکن ہیں۔ انہیں لاکھوں لوگ فالو کرتے ہیں اور ان سے متعلق ہر اچھی اور بری خبر کسی نہ کسی طرح منظر عام پر آہی جاتی ہے جس کی وجہ سے نہ چاہتے ہوئے بھی قلم اٹھانا پڑتا ہے۔ماضی میں ایسے کئی سلیبریٹیز جنہیں ہم نوجوانوں کا رول ماڈل سمجھا کرتے تھے، ان کی زندگیوں میں بھی ایسی ہی دڑاڑیں تیسری ہستی نے ڈالیں۔ اور ان کا مقصد سستی شہرت اور دولت بٹورنا بھی ہوتا ہے۔کوئی بھی اچھے کردار کا انسان چاہے وہ مرد ہو یا عورت کسی شادی شدہ جوڑے کے درمیان فاصلہ پیدا نہیں کرسکتا۔ کیوں کہ دوسروں کے گھر میں آگ لگانے والوں کا وجود بھی جھلس کر رہ جاتا ہے۔اکثر سلبریٹیز ا پنی زندگی اپنے اصولوں کے مطابق آزادی سے جینا چاہتے ہیں۔ اور اس کا بھی اثر شادی شدہ زندگی پر پڑتا ہے۔ شعیب ملک نے اگر واقعی ثانیہ کا ساتھ چھوڑا ہے تو انہوں نے محسن خان جیسی غیر اخلاقی، غیر انسانی حرکت کی۔ محسن خان نے بھی رینارائے سے شادی کی، کچھ عرصہ ساتھ رہے اور پھر انہیں چھوڑ دیا۔ اور اس کے بدن سے پیدا ہونے والی اولادجسے جنت کا نام دیا گیا تھا اپنے ساتھ لے کر چلے گئے۔تبھی سے جانے کیوں ان پاکستانی سلبریٹی سے نفرت سی ہوتی ہے۔ رینارائے نے بھی اپنا فلمی کیریئر محسن خان کیلئے قربان کردیا اور محسن خان نے رینارائے کو کہیں کا نہ چھوڑا۔


ہندوستان اور پاکستان کے دوران پہلے ہی سرحدی تناؤ ہے۔ایک ملک میں رہتے ہوئے دوسرے ملک والے سے رشتے موجودہ حالت میں مناسب بھی نہیں۔ خود ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی کے وقت ہندوتوا تنظیموں نے شدت سے مخالفت کی تھی۔ کیوں کہ ثانیہ نے دوٹوک لہجے میں یہ کہا تھا کہ وہ ایک پاکستانی شہری سے شادی کے باوجود وہ خود کو ہندوستانی شہری کہلانا پسند کریں گی اور اس پر فخر محسوس کریں گی۔ اس کے علاوہ ہند۔پاک میاچس کے دوران وہ علی الاعلان اپنی قومی ٹیم کی حمایت کرتی رہیں۔ البتہ کسی اور ملک سے پاکستان سے مقابلہ ہو اور شعیب ملک اس کا حصہ رہے ہوں تو وہ شعیب ملک کی کامیابی کے لئے دعا گو رہیں۔


ہندوستان پاکستان کے کھلاڑیوں اور فلمی اداروں کے درمیان ہمیشہ سے گہرے رشتے رہے ہیں۔ سلسلہ شروع ہوا تھا عمران خان سے۔ 1979ء کے دورہئ ہند کے دوران زینت امان سے ان کی قربت کی داستانیں اس قدر مشہور ہوئیں کہ ان کی خفیہ شادی کی افواہیں تک عام ہوگئیں۔ ریکھا، من من سنگھ اور گوڈریج فیملی کی ایک دوشیزہ سے ان کی قربت داستانیں عام تھیں۔ اس وقت عمران خان گوڈریج پراڈکٹ سنتھال صابن کے لئے کمرشیل ایڈس کی شوٹنگ کیا کرتے تھے۔ اور گوڈریج خاندان کی خوبصورت خاتون سائے کی طرح ان کے ساتھ رہا کرتی تھیں۔ ظہیر عباس نے ریٹا نامی ہندوستانی خاتون سے شادی کی اور اسے کلمہ پڑھایا۔ وسیم اکرم کی اہلیہ ہما کی موت کے بعد پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر کے مس یونیورس اور فلمی اداکارہ سشمیتا سنگھ کے ساتھ بہت زیادہ قربتیں دیکھنے کو ملی تھیں۔ اپنے دور کے خطرناک باؤلر شعیب اختر جنہوں نے بڑے بڑے بیاٹسمین کو بولڈ کیا۔ خود دھرمیندر ہیمامالنی کی بیٹی ایشا دیول کی نظروں سے گھائل ہوگئے تھے۔پاکستان کی ملکہ ترنم نورجہاں کی نواسی سونیا جہاں نے ایک ہندوستانی بینکر ویویک نارائن سے شادی کرلی۔ پاکستان کے بدنام زمانہ اداکارہ گلوکارہ وینا ملک سلمان خان کے بگ باس میں اشمت پٹیل سے (مرڈر کا ہیرو) سے اس قدر قریب ہوگئی تھی کہ اس کی تصاویر اور ویڈیو دیکھ کر پاکستانی عوام کا سر شرم سے جھک گیا تھا۔فیصل قریشی کے نونیتالال، فرحان سعید کے امریتا راؤ اور سابق فاسٹ باولر سرفراز نواز کی ہندوستانی اداکارہ شیتل سے قربت کی داستانیں اب بھی سب کو یاد ہیں۔ شعیب ملک اور ثانیہ مرزا نے اپنی دوستی کو اٹوٹ بندھن میں باندھا تھا افسوس کہ اس خوبصورت جوڑی کو نظر لگ گئی۔


سلبریٹیز میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں مگر ثانیہ کا گھرانہ حیدرآباد کا معزز گھرانہ ہے۔ جناب غلام احمد مرحوم کپتان ہندوستانی کرکٹ ٹیم آصف اقبال کپتان پاکستانی ٹیم جیسے عظیم کھلاڑیوں کا تعلق اُس خاندان سے ہے۔اگریہ منحوس اور افسوسناک خبر سچ ہے تو اس پر ہمیں بھی رنج ہے اور نئی نسل اور نوجوان نسل کے لئے سبق بھی۔ وہ اس کا جائزہ لے سکتے ہیں کہ محبتیں نفرتوں میں کیوں بدلی؟ قربتیں فاصلے کیوں بن گئے؟ جو کمی یا خلا پیدا ہوگیا دولت اور شہرت سے اُسے پورا کیا جاسکتا ہے۔ اذہان غیر معمولی باصلاحیت ماں باپ کا غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل بیٹا اس سے اس کا معصوم بچپن کس نے چھینا، کون ذمہ دار ہے؟ بڑوں کی غلطیوں کی سزا اک معصوم کو کیوں ملے؟ایسے بہت سے سوالات ہیں اور ان سوالات کے جواب ہم اپنے آپ سے طلب کرسکتے ہیں۔


ہم اپنا جائزہ لیں، کہیں نہ کہیں ہم بھی اس قسم کے حادثات اور سانحات کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔ ہماری معمولی سے غلطیوں مذاق مذاق میں کہی ہوئی باتوں سے کس طرح سے ہماری زندگیاں بکھر جاتی ہیں، ہم کبھی اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کرتے۔ شعیب ملک کا یہ الزام کہ ثانیہ ان کے رنگ روپ، لباس، وضع قطع کا مذاق اڑاتی تھیں، اگر سچ ہے تو ثانیہ کو اپنی غلطی مان لینی چاہئے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ایک آزادانہ ماحول میں ایک دوسرے پر اس قسم کے ریمارکس ہائی سوسائٹی میں معیوب نہیں سمجھے جاتے۔ ہوسکتا ہے کہ ثانیہ نے مذاق مذاق میں یہ ریمارکس کئے ہوں، شعیب کو بھی یہ بات سمجھنی چاہئے تھی۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کبھی پتھر سے مارنے پر بھی زخم نہیں لگتے اور کبھی پھول پھینکنے سے بھی آپ کا وجود چھلنی ہوکر رہ جاتا ہے۔



بشکریہ : گواہ اردو ویکلی (18/ تا 24/ نومبر 2022)
***
gawahurduweekly[@]gmail.com
فون : 040-24741243
سید فاضل حسین پرویز

Sania Mirza and Shoaib Malik divorce row. Column by: Syed Fazil Hussain Parvez

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں