پونم - زینت ساجدہ نمبر - شمارہ جولائی 1983 - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-02-08

پونم - زینت ساجدہ نمبر - شمارہ جولائی 1983 - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

poonam-july-1983-zeenat-sajida-issue

ناصر کرنولی (پیدائش: یکم/جولائی 1934 - وفات: 7/فروری 2022)
اردو دنیا کے معروف شاعر، ادیب اور حیدرآباد سے تقریباً 22 سال تک مسلسل شائع ہونے والے ادبی رسالہ "پونم" کے مالک و مدیر رہے ہیں۔ مئی 1964 میں "پونم" کا اولین شمارہ منظر عام پر آیا تھا۔ "پونم" نے تعمیری اور تخلیقی ادب پیش کرتے ہوئے زبان و ادب کی جتنی اور جو بھی خدمت کی ہے وہ اربابِ فکر و نظر سے پوشیدہ نہیں ہے۔ عام شماروں کے علاوہ "پونم" نے کئی منفرد اور یادگار خصوصی اشاعتیں بھی پیش کی ہیں جن کو ادب میں دستاویز کی حیثیت حاصل ہوئی۔ پونم کی اشاعت کے 19 ویں سال کی تکمیل پر جون-جولائی 1983ء کا شمارہ "ڈاکٹر زینت ساجدہ نمبر" خصوصی شمارہ کے بطور شائع ہوا تھا۔ ڈاکٹر زینت ساجدہ اردو ادب کے حق میں ایک ایسی محترم اور مستند شخصیت کی حامل ہیں جو تحقیق و تنقید، انشائیہ نگاری اور کہانی نویسی کے حوالے سے معروف و معتبر رہی ہیں۔
پونم کا یہ یادگار اور دلچسپ خصوصی شمارہ، ناصر کرنولی کی وفات پر بطور خراج عقیدت، تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً سوا سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 5 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔


قیسی قمر نگری صاحب کی کتاب "آزادی سے پہلے کرنول میں شعر و ادب" سے ماخوذ ناصر کرنولی کا تعارف نامہ ۔۔۔۔

نام، عبدالرحمن خان، تخلص ناصر، ناصر کرنولی کے نام سے اردو دنیا میں معروف و محترم تھے۔ ناصر کرنولی کے والد موسی رضا خان پٹھانوں کے محمود زئی قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔
ناصر کرنولی یکم جولائی 1934 کرنول میں پیدا ہوئے۔ محمڈن ہائی اسکول (موجودہ گورنمنٹ اردو بوائز سکول، کرنول) سے فراغت کے بعد عثمانیہ کالج کرنول سے 1950 میں بی۔ اے کی سند حاصل کی۔ حیدرآباد منتقل ہوئے اور عثمانیہ یونیورسٹی سے اردو میں ایم۔ اے کی سند حاصل کی۔ وویک وردھنی کالج میں اردو کے استاذ رہے۔ 1992میں وظیفے کے بعد مستقلاً اپنے آبائی وطن کرنول (آندھرا پردیش) منتقل ہو گئے۔


ناصر کرنولی نے 1964 میں حیدر آباد سے ماہانہ ادبی رسالہ "پونم" کا اجرا کیا جو 1987 تک پابندی سے نکلتا رہا۔ رسالہ پونم کی اپنی ایک شاندار تاریخ ہے۔ ان کا پہلا مجموعہ کلام "نفس نفس" 1979میں شائع ہوا جس پر اردو اکیڈیمی آندھرا پردیس اور مغربی بنگال اردو اکیڈمی نے انعام سے نوازا۔ قومی اور ریاستی سطح کے متعدد انعامات اور اعزازات کے علاوہ اردو اکیڈمی آندھرا پردیس نے 2008 میں ادبی خدمات کے اعتراف میں امجد حیدرآبادی کارنامہ حیات ایوارڈ سے سرفراز کیا۔
ناصر کرنولی، کرنول کے ایسے شاعر تھے جنہوں نے قومی سطح پر کرنول کے نام کو ایک اعتبار اور وقار عطا کیا۔


7/فروری 2022 کو ناصر کرنولی اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
خدا مرحوم کو غریقِ رحمت کرے۔

سلگتے وقت کے صحرا میں زندگی ناصر!
ترس رہی ہے کس سایۂ شجر کے لیے


***
نام رسالہ: ماہنامہ پونم - حیدرآباد (جون-جولائی 1983 ، زینت ساجدہ نمبر)
مدیر: ناصر کرنولی
تعداد صفحات: 127
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Poonam Jun-Jul 1983.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

پونم (زینت ساجدہ نمبر - جون/جولائی 1983) :: فہرست
نمبر شمارتخلیقتخلیق کار

Poonam, Monthly magazine from Hyderabad, issue: Jun-Jul. '1983, Zeenat Sajida Spl. Issue, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں