سالگرہ کا موقع - خاص دوستوں کی تواضع کا بندوبست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-01-04

سالگرہ کا موقع - خاص دوستوں کی تواضع کا بندوبست

raoof-khalish-birthday
درج ذیل مضمون رؤف خلش کی ایک پرانی تحریر ہے جو انہوں نے اپنے کسی بھتیجے/بھانجے کی فرمائش پر اسے لکھ کر دی تھی تاکہ وہ اپنے اسکول کے تقریری مقابلے میں پڑھ سکے۔ یہ غالباً بیسویں صدی کی نویں دہائی کا ذکر ہے۔
آج (مرحوم) رؤف خلش کی 80 ویں سالگرہ پر انہیں خراج عقیدت کے بطور یہ دلچسپ تحریر، جس میں بچوں کی سوچ کا رنگ نمایاں ہے، قارئین کے لیے پیش ہے۔
ہم نے اپنی سالگرہ کے موقع پر اپنے چند خاص دوستوں کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ اس سلسلے میں ان کی خاطر تواضع کا کیا بندوبست کرنا چاہیے، یہ خیال سب سے پہلے ہمارے ذہن میں آیا۔
ہم آپ کو یہ بتلا دیں کہ ہماری فیملی ایک مڈل کلاس فیملی ہے یعنی ہمارا تعلق اوسط طبقہ سے ہے لہذا اسی لحاظ سے ہم نے سوچا کہ سالگرہ کی تقریب نہ اتنی مختصر اور سیدھی سادی ہو کہ ہم پر "کنجوسی" کا الزام لگایا جائے اور نہ ہی اتنی شاندار اور دھوم دھام سے ہو کہ دوست ہمیں "فضول خرچ" سمجھنے لگیں۔
ہماری رہائش ایک اپارٹمنٹ میں ہے جس کے بیچوں بیچ ایک بڑا ہال ہے۔ ہم نے اپنے والدین سے اجازت لے کر اسے یعنی ہال کو سجانے کا ارادہ کیا ہے۔ ہال کے درمیان ڈائننگ ٹیبل یعنی کھانے کی میز رکھی جائے گی جس کے اطراف کرسیاں رکھی ہوں گی۔ ہال کو رنگ برنگے کاغذوں اور جھنڈیوں سے سجانے کا انتظام کیا گیا ہے، جس کے لیے مارکٹ سے کاغذ اور جھنڈیاں لا لی گئی ہیں۔ اس کام میں ہماری مدد ہمارے ہی دوست احباب کریں گے۔ چونکہ سالگرہ کی یہ دعوت اپنے چند خاص دوستوں کے لیے ہے اس لیے ہم نے سوچا کہ سالگرہ کا کیک یعنی "برتھ ڈے کیک" کا آرڈر دیا جائے، جو دے دیا گیا ہے۔
کیک کاٹنے کی رسم کے بعد ڈنر کا اہتمام کرنے کی تجویز خود ہمارے والدین نے دی ہے۔ زبانی دعوت دینے کے ساتھ ساتھ ہم نے اپنے ہاتھ سے "دعوت نامہ" بھی تحریر کیا ہے جو مختلف رنگ کے قلم سے لکھا گیا ہے اور سب کو تقسیم بھی کر دیا گیا ہے۔

ہر ماہ والدین کی طرف سے ہمیں "پاکٹ منی" ملتی ہے جس میں سے کچھ رقم ہم نے سالگرہ پارٹی کے لیے بچا کر رکھی ہے۔ اخراجات کی فہرست جب ہم نے والدین کو پیش کی اور کہا کہ پس انداز کی ہوئی رقم کافی نہ ہوگی تو باقی رقم کا انتظام خود والدین نے کر کے ہماری پریشانی دور کر دی۔
اب آئیے ڈنر کے لیے جو ہم نے ایٹم تجویز کیے ہیں، اس کو بیان کر دیں۔ سب سے پہلے سینڈوچ پیش کیے جائیں گے۔ اس کے بعد مٹن بریانی، چٹنی اور سالن کے ایٹم ہوں گے۔ میٹھے کے بجائے خود سالگرہ کا کیک کافی ہوگا۔
والدین نے کہا کہ یہ سب ایٹم گھر میں تیار کیے جائیں گے۔ فہرست تیار کر کے والدین نے خود ہم سے کہا کہ سارا سامان ہم خود قریبی سوپر مارکٹ سے لے کر آئیں تاکہ ہمیں بھی تجربہ ہو جائے۔ جب سامان آ جائے گا تو تیاری خود والدین کریں گے اور ہم اپنے خاص دوستوں کے ساتھ پکوان میں مدد کریں گے۔
خاص دوستوں نے ہمیں آفر دیا کہ سالگرہ کے تحفہ میں رقم دینے کے بجائے وہ کچھ چیزیں دیں گے۔ چنانچہ انہی کی خواہش پر ہم نے چیزوں کی فہرست تیار کی اور دوستوں کے حوالے کی تاکہ ہمارے دوست علیحدہ علیحدہ اپنی مرضی کے مطابق اسی فہرست میں سے کوئی نہ کوئی تحفہ ہمارے لیے لائیں۔ اس تجویز سے آپس کی محبت کا اظہار ہوتا ہے اور کوئی چیز ڈبل پیش نہیں کی جا سکتی۔
جب ہم نے والدین سے کہا کہ ہم اپنے چند خاص دوستوں کو، جنہیں ہم نے اپنی سالگرہ کے موقع پر مدعو کیا ہے، ایک طرفہ سواری خرچ دینے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ بہت خوش ہو گئے۔ فوراً کہنے لگے کہ یہ محبت کے اظہار کا بہت اچھا طریقہ ہے۔ کسی کی جیب پر بار نہیں پڑے گا۔

سالگرہ کی تقریب شام میں ہوگی اور کھانے کے بعد مشروبات کا بھی انتظام ہم نے کر رکھا ہے جس کے لیے کوکا کولا کہ بوتلیں منگوائی جائیں گی۔ پھر ہمارے ذہن میں خیال آیا کہ صرف کیک کاٹنے اور ڈنر کرنے کی حد تک اس کو محدود رکھا جائے تو مناسب نہ ہوگا بلکہ مزہ نہ آئے گا۔ چنانچہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک مخصوص "بیت بازی" کا مقابلہ رکھا جائے۔ تفریح کی تفریح اور دلچسپی کی دلچسپی۔ کچھ دوستوں کی طرف سے یہ تجویز پیش کی گئی کہ پسندیدہ گانوں کا پروگرام رکھا جائے لیکن ہمارے والدین اس سے متفق نہ ہوئے اور کہا کہ اس میں ذہانت کا امتحان لینے کا موقع نہ ملے گا۔
طلبا کو چاہیے کہ وہ جو بھی پارٹی کریں اس میں ذہنی ورزش بھی ہو تاکہ یہ صلاحیت پڑھائی میں بھی کام آ سکے۔ لہذا یہ طے کیا گیا کہ "ادبی بیت بازی" ہوگی یعنی "بیت بازی" میں فلمی گانے نہ ہوں گے بلکہ اچھے شعرا کا اچھا کلام اشعار کی شکل میں پیش کیا جائے گا۔ اس سے یہ بھی پتا چلے گا کہ ہمارے دوستوں میں اشعار کو یاد رکھنے کی کہاں تک صلاحیت ہے؟

پہلے تو ہمارے ذہن میں یہ خیال آیا کہ "بوفے ڈنر" رکھا جائے یعنی ہر کوئی ٹیبل سے پلیٹ میں اپنی پسند کی چیزیں چن لے اور ہال میں جہاں چاہے کھڑے ہو کر کھائے لیکن ہمارے والدین نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ مشرقی انداز میں کرسیاں بچھائی جائیں۔ کھانے والے کرسیوں پر بیٹھ کر اپنی اپنی پلیٹ ٹیبل پر رکھیں اور مشخاب اور کٹوروں میں رکھی ہوئی چیزیں لے کر کھائیں۔ یہ انداز مڈل کلاس لوگوں میں رائج ہے۔ چونکہ ہمارا تعلق بھی اوسط طبقہ سے ہے اس لیے یہ تجویز تسلیم کر لی۔

ان تمام تفصیلات کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ سالگرہ کے موقع پر دوستوں کی خاطر تواضع کا جو بندوبست ہم کرنے والے ہیں اس کا خاکہ واضح طور پر آپ کے ذہن میں آ جائے اور یہ معلوم ہو کہ یہ تقریب اوسط درجے کی ہے، نہ تو کنجوسی پر مبنی ہے اور نہ ہی فضول خرچی پر۔

An article explaining the arrangements of birthday bash of a kid. - By: Raoof Khalish.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں