انہوں نے نئی مجوزہ عمارت کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا موجودہ مندر 100 سال پورے کر رہا ہے، یہ ہمارے ہم وطنوں کے لئے فخر کی بات ہے کہ ہمارے اپنے لوگ نئی عمارت کی تعمیر کریں گے جو 'آتما نربھر بھارت' کی ایک مثال ہے۔ نئی عمارت ملک کے تہذیبی تنوع کو پیش کرے گی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ آزادی کے 75 ویں سال (2022) کا پارلیمنٹ سیشن نئی عمارت میں منعقد ہوگا۔
برلا نے کہا کہ یہ صرف پتھر اور اینٹوں کی عمارت نہیں ہوگی بلکہ یہ 130 کروڑ عوام کے خوابوں کی تعبیر ہوگی۔ نئی عمارت زلزلہ سے متاثر نہیں ہوگی اور دو ہزار افراد اس نئی عمارت کی تعمیر سے راست جڑے ہوں گے جب کہ نو (9) ہزار افراد بالواسطہ طور پر اس سے وابستہ ہوں گے۔ اس عمارت میں 1224 ارکان پارلیمنٹ بیٹھ سکیں گے جب کہ تمام ارکان پارلیمنٹ کے لئے نیا آفس کامپلکس ہوگا جو موجودہ شرم شکتی بھون کے مقام پر تعمیر کیا جائے گا۔ نئی عمارت 64,500 مربع میٹر کے علاقہ پر محیط ہوگی اور اس کی شکل موجودہ عمارت سے مماثلت رکھے گی۔ مثلث شکل کی یہ عمارت گراؤنڈ فلور اور مزید دو بالائی فلور کے ساتھ تعمیر ہوگی، جس کی چھت پر "ستیہ میو جیتے" کا قومی نشان بھی ثبت رہے گا۔
یاد رہے کہ امسال ستمبر میں ٹاٹا پراجکٹس لمیٹیڈ نے 865 کروڑ روپے کی بولی پر اس عمارت کا پراجکٹ حاصل کیا ہے۔
اسپیکر اوم برلا نے مزید بتایا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی عمارت کو ملک کے آثار قدیمہ کے اثاثے کی حیثیت سے محفوظ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ موجودہ عمارت انگریز دور میں تعمیر کی گئی تھی۔ پارلیمنٹ کی موجودہ عمارت کا سنگ بنیاد 22/فروری 1921 کو رکھا گیا تھا اور اس وقت اس کی تعمیر کے لئے 6 سال اور 83 لاکھ روپے لگے تھے۔ افتتاحی تقریب 18 جنوری 1927ء کو منعقد ہوئی تھی۔
Central Vista New Parliament building, Earthquake resistant, paperless offices.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں