ترقی پسند تحریک کے ایک اہم اور ممتاز شاعر رہے ہیں۔ اردو کے مقبول عام ہفت روزہ "اردو بلٹز" میں ان کے سلسلہ وار مضامین "لکھنؤ کی پانچ راتیں" کے عنوان سے جب بیسویں صدی کی ساٹھویں دہائی میں شائع ہوئے تو ان کی مقبولیت کے زیراثر انہیں کتابی شکل میں بھی جولائی 1964ء میں شائع کیا گیا تھا۔
سردار جعفری کے 107 ویں یومِ پیدائش پر شعری و ادبی ذوق رکھنے والے قارئین کی خدمت میں یہی یادگار کتاب پیش ہے۔
تقریباً پونے دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 7 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
اس کتاب کے تعارف میں خود سردار جعفری لکھتے ہیں ۔۔۔۔یہ کتاب کسی اسکیم کے تحت نہیں لکھی گئی ہے۔ نہ تو اس کا مطلب اپنی آپ بیتی لکھنا ہے اور نہ بکھری ہوئی یادوں کو مرتب کرنا۔ یہ اس افسانے کے چند پریشان ٹکڑے ہیں جسے زندگی کہتے ہیں اور یہ مختلف اوقات میں مختلف مقامات پر لکھے گئے ہیں، اس لیے ان میں اسلوب اور بیان کی سطح کو قائم رکھنا ناممکن ہے۔
۔۔۔ ان مضامین میں پھیکے اور شوخ مختلف رنگ ہیں، بعض واقعات مضحکہ خیز ہیں، بعض اندوہناک اور تکلیف دہ۔ ان مضامین میں اس رومانیت اور بغاوت کی جھلکیاں بھی ملیں گی جس سے 1930ء کے بعد کی تحریکیں اور ترقی پسندی متاثر ہوئی۔ آوارہ گردی کے باوجود اس عہد کے رومانی باغیوں کے سامنے ایک اعلیٰ نصب العین تھا، بقول غالب ؎
شیوۂ رندان بےپروا خرام ازمن مپرس
ایں قدر دانم کہ دشوار است آسان زیستن
ممکن ہے کہ بعض واقعات اپنی تفصیلات میں پوری طرح اپنی صحت برقرار نہ رکھ سکے ہوں کیونکہ حافظے کی فریب کاریاں اور یادوں کی رنگ آمیزیاں عجیب و غریب ہوتی ہیں۔ کبھی کبھی وقت کے بعد کی وجہ سے واقعات کی ترتیب میں بھی فرق آ جاتا ہے، پھر بھی کسی واقعے کی صحت میں شبہ نہیں ہے اور داخلی صداقت میں کسی قسم کا کھوٹ نہیں ہے۔
یادوں کا یہ سلسلہ منتشر اور غیرمرتب سہی لیکن پھر بھی ان یادوں کے تانے بانے سے بہت سی ایسی تصویریں بنیں گی جو اس عہد کے پڑھنے والوں کو پرانے عہد کے سمجھنے میں تھوڑی سی مدد دیں گی۔
اس کتاب کا ایک مضمون "دیکھ آ کر کوچۂ چاک گریباں کی بہار" پاکستان میں کئی بار مختلف رسائل اور کتابوں میں نقل ہو چکا ہے۔ اس کتاب میں شامل رپورتاژ "چہرو مانجھی" کو کہانی کا نام دے کر دنیا کی آٹھ دس زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ پہلا ترجمہ روسی اور پولش زبانوں میں شائع ہوا تھا۔ میری شاعری پر ہندوستان سے باہر جو مضامین لکھے گئے ہیں، ان میں بھی "چہرو مانجھی" کا ذکر اکثر آیا ہے۔ دوسرے مضامین بھی الگ الگ کئی بار نقل ہوئے ہیں، گویا وہ اس کتاب کے بکھرے ہوئے ایڈیشن تھے۔
کتاب کے مضامین کے عنوانات ہیں:
قبولِ بندگیم را خدائے برنمی خیزد ، لکھنؤ کی پانچ راتیں ، چہرو مانجھی ، خالِ محبوب اور امنِ عالم ، گلینا ، ذوقِ تعمیر ، گردشِ پیمانۂ رنگ
***
نام کتاب: لکھنؤ کی پانچ راتیں
مصنف: علی سردار جعفری
تعداد صفحات: 170
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 7 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Lucknow ki panch ratain by Ali Sardar Jafri.pdf
Lucknow ki panch ratain by Ali Sardar Jafri, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں