- بھگوت گیتا مع گیتا بودھ از مہاتما گاندھی
- مہاتما گاندھی 150 برس
- مہاتما گاندھی کا سندیش از پروفیسر مکٹ بہاری لال
- بھارت سپوت از امتیاز علی تاج
- جلیاں والا باغ از ابوالہاشم ندوی
ڈاکٹر رضی احمد صاحب نے گاندھی سنگراہالیہ کو بچوں کی طرح پروان چڑھایا ہے اور آج یہ ادارہ گاندھی جی کے جیون اور یوگدان کو لے کر بہار میں اپنی ایک اہمیت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا رضی احمد کا خدا بخش لائبریری سے ایک تعلق یہ بھی رہا ہے کہ وہ برسوں تک لائبریری بورڈ کے ممبر رہے ہیں، اور لائبریری سے ان ایک مضبوط رشتہ بنا رہا ہے۔
کتابوں کے اجرا کی تقریب ڈاکٹر رضی صاحب کے فرزند جناب آصف صاحب کے تعاون سے منعقد ہوئی۔ ان میں سے ایک کتاب (جلیاں والا باغ) کا اجرا جناب آصف صاحب کے ہاتھوں ہوا۔
پچھلے ساٹھ ستر سال سے ہندی میں تو گاندھی جی پر لٹریچر کا انبار لگا ہوا ہے، مگر اردو والوں کی دسترس تک گاندھیائی سوچ والی کتابیں کم ہیں۔ کچھ اداروں کے لئےضروری ہے کہ اردو والوں کے لئے بھی ایسا لٹریچر تیار کیا جاتا رہے، خدا بخش اورینٹل پبلک لائبریری پٹنہ نے اسی ذیل میں کچھ کام کیا ہے۔
- ان میں پہلی کتاب خود گاندھی جی کی لکھی ہوئی "بھاگوت گیتا مع گیتا بودھ"ہے۔
- دوسری کتاب "بھارت سپوت" گاندھی جی پر اردو کی پہلی کتاب ہے جو گاندھی جی کے ساؤتھ افریقہ سے ہندوستان آنے پر، اس خوشی میں لکھی گئی۔ اس کے قلمکار ہیں امتیاز علی تاج۔
- تیسری کتاب "مہاتما گاندھی کا سندیش" ہے، جو بنارس ہندو یونیورسٹی کے پروفیسر مکٹ بہاری لال نے لکھی تھی۔
- چوتھی کتاب مہاتما گاندھی پر بڑی قیمتی اور منتخب تحریریں ہیں جو ہندوستان کی اس وقت کی سب سے بڑی شخصیات، رہنماؤں اور دانشوروں نے لکھیں۔
- اور پانچویں کتاب جلیاں والا باغ کی یاد میں ہے، گاندھی جی کے اس وقت کے سب سے بڑے بھکت تھے ڈاکٹر سیف الدین کچلو، ڈاکٹر ستیہ پال اور سردار اودھم سنگھ: ایک بڑا مسلمان، ایک بڑا ہندو اور ایک بڑا سکھ۔
لائبریری نے زیادہ زیادہ سے استعمال کئے جانے کے لئے ان کتابوں کو لائبریری کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا ہے۔
Khuda Bakhsh Oriental Public Library, Patna published Urdu books on Gandhi Jayanthi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں