نواسۂ نبیؐ حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادتِ عظمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2020-08-30

نواسۂ نبیؐ حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادتِ عظمی

hussein-radiullahu-anhu


سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ کی شہادت برحق ہے، سیدنا عبد اللہ بن عمر اور سیده ام سلمہ رضی اللہ عنہم کے بیان کے مطابق آپ کو اہل کوفہ نے شہید کیا۔ اس وقت کوفہ میں دشمنان صحابہ کے دو بڑے گروہ خوارج اور روافض موجود تھے، جنہوں نے سیدنا علی (رضی اللہ عنہ) سے بھی جنگ کی اور ان کو شہید کیا۔
بعض لوگ یہ باور کراتے ہیں کہ سیدنا حسین (رضی اللہ عنہ) کو یزید بن معاویہ نے قتل کیا، یہ بے ثبوت اور بے حقیقت بات ہے۔ یہ در اصل قاتلین حسین (رضی اللہ عنہ) نے سازش کی کہ سیدنا حسین کا خون یزید کے ہاتھوں میں تلاش کیا جائے۔ اس سے ان کو بڑا فائدہ یہ ہوا کہ وہ اہل بیت کی دشمنی سے بری ہو گئے۔ اسی کو بنیاد بنا کر امت مسلمہ میں پھوٹ ڈال دی اور صحابہ (رضی اللہ عنہم) کے بارے میں یہ تاثر دیا کہ قتلِ حسین(رضی اللہ عنہ) میں ان کا ہاتھ ہے، خصوصاً وہ صحابہ کرام ، جنہوں نے یزید کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ یزید کو قاتلِ حسین قرار دے کر مسلمانوں کی حمایت اور مدارت حاصل کر لی۔ اس کی بنیاد جھوٹ پر تھی۔

سیدنا حسین (رضی اللہ عنہ) نے ہرگز ہرگز خروج نہیں کیا، بلکہ آپ کی شہادت مظلومانہ شہادت ہے۔ یہ روافض کی گھڑی ہوئی روایات کا اثر ہے کہ ہمارے حضرات بھی سیدنا حسین(رضی اللہ عنہ) کی شہادت کو خروج کے پس منظر میں دیکھنے لگتے ہیں۔ حالاں کہ کوئی صحیح یا حسن سند اس پر دلالت نہیں کرتی کہ آپ کا کربلا میں کسی سے کوئی معرکہ ہوا ہو، جنگ ہوئی ہو، تیر چلے ہوں، پانی بند ہوا ہو، خواتین کی بے حرمتی ہوئی ہو، بچوں کو نوکِ نیزہ پر چڑھایا گیا ہو، یا آپ نے کوئی فوجیں تیار کی ہوں۔
اسلام کی ثقہ تاریخ میں ایسی باتوں کا کوئی ذکر نہیں ملتا،حتی کہ دور صحابہ میں بھی ایسی کسی بات کا ذکر نہیں ملتا۔ یہ سب جھوٹ ہے، جو روافض نے اسلامی تاریخ میں داخل کرنے کی سازش کی ہے۔

صرف اتنا ہے کہ سیدنا حسین (رضی اللہ عنہ) کو بے خبری میں شہید کر دیا گیا۔ آپ کی شہادت باسعادت کی خبر نبی کریم نے اپنی زندگی میں دے دی تھی۔ ہر مسلمان آپ کی شہادت پر دکھی ہے۔ ہمیں آپ کی شہادت پر وہی انداز اختیار کرنا چاہیے، جو اس وقت صحابہ، اہل بیتِ رسول اور دیگر مسلمانوں نے اختیار کیا تھا۔

ہم کہتے ہیں کہ جس نے جگر گوشہ رسول کو شہید کیا یا آپ کی شہادت میں معاونت کی یا آپ کی شہادت پر راضی ہوا، اس پر اللہ، فرشتوں اور ساری کائنات کی لعنت ہو۔ الله تعالی اس سے اس کے نوافل اور فرائض قبول نہ کرے۔

سیدنا حسین (رضی اللہ عنہ) کی شہادت کی بنیاد پر اہل اسلام سے الگ فرقہ بنا لینا اور کئی ایک ضروریات دین کا انکار کر دینا درست نہیں۔ جو کچھ سیدنا حسین (رضی اللہ عنہ) کی شہادت کے موقع پر کیا جاتا ہے، یہ اسلام کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش اور مجرمانہ سازش ہے۔

The martyrdom of Hussein (R.A.)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں