عابد اللہ انصاری غازی (پیدائش: 6/جولائی 1936 ، سہارنپور، اترپردیش)
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ایک ممتاز ماہر تعلیم، دانشور، ادیب اور معروف تعلیمی ادارہ اقراء فاؤنڈیشن (شکاگو / ممبئی) کے ایک بانی رکن ہیں جو اب امریکہ میں مستقلاً قیام پذیر ہیں۔ نامور مجاہد آزادی، عالم دین اور شاعر حامد الانصاری غازی کے فرزند اور اردو کے ایک اور ممتاز دانشور، صحافی اور ماہر اقبالیات طارق غازی کے بھائی ہیں۔ تین سال قبل (2017) علیگڑھ اور اے۔ایم۔یو کی یادداشتوں پر مبنی ان کی ایک اہم کتاب منظر عام پر آئی ہے جس میں انہوں نے اپنے آٹھ سالہ دور طالب علمی (1951 تا 1959) کی دلچسپ یادیں قلم بند کی ہیں۔
تعمیرنیوز کی جانب سے یہی دلچسپ کتاب اہل ذوق قارئین کے مطالعہ کے لیے پیش خدمت ہے۔ (استطاعت رکھنے والے قارئین سے گذارش ہے کہ کتاب کی ہارڈ کاپی خرید کر طباعتِ کتب کے کاز میں حصہ لیں، خریداری کی تفصیل نیچے درج ہے)۔ تقریباً چار سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 16 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
صاحبِ کتاب پیش لفظ میں لکھتے ہیں ۔۔۔تعلیم و تربیت کے تو مراحل علیگڑھ سے پہلے اور اس کے بعد بھی بہت سے تھے لیکن علیگڑھ میرے تعلیمی سفر کا وہ پڑاؤ تھا جس سے میں آج تک فکری، ذہنی اور روحانی طور سے وابستہ ہوں۔ یہاں سرسید کی دانش گاہ میں مجھے درحقیقت فکری، علمی اور روحانی گھر میسر آیا۔ اساتذہ کی شفقت، دوستوں کی بےلوث رفاقت، رقیبوں کی دلچسپ رقابت، عمل کی سرگرمی، ارادوں کی پختگی، فکر کی صلابت، عزائم کی شجاعت اور عشق کی معصوم جراءت میسر آئی۔ علیگڑھ کے تجربوں اور بعد میں اس کی یادوں نے مجھ دورِ خزاں کے پروردہ کو سدابہار بنا دیا۔
یہاں میں نے یونین کے اسٹیج پر سیکنڈ ائر (1952-53) میں قدم رکھا اور تھرڈ ائر (1954) میں کم و بیش ہر اردو ڈبیٹ کے فرسٹ پرائزوں پر قابض ہو کر سیفی برہان الدین گولڈ میڈل کا مستحق بنا اور سیکریٹری منتخب ہوا (1954-55) ، صدارت کا الیکشن 1955 میں مبشر محمد خان سے لڑا اور ناکام رہا۔ پھر 1959 میں بلامقابلہ صدر منتخب ہوا اور پورے ہندوستان کی یونیورسٹیوں کی تنظیم: کونسل آف یونیورسٹی اسٹوڈنٹس آف انڈیا کا بانی اور پہلا صدر منتخب ہوا۔ اور آزاد ہندوستان کی عظیم قیادت پنڈت جواہر لال نہرو، مولانا آزاد، راجندر پرشاد، سی ڈی دیشمکھ، ڈاکٹر ذاکر حسین کی توجہ اور شفقتوں کا مرکز بن گیا۔ ڈاکٹر صاحب اور پنڈت نہرو کی نوازش سے ہندوستان کا نوجوان سفیر بن کر نئے سرخ چین جا کر سرسبز ہندوستان کے نوجوانوں کی نمائندگی (1955) کی۔
سیاست کے سارے دروازے مجھ پر وا تھے لیکن میں نے اپنے بزرگ مولانا مملوک علی، مولانا محمد قاسم، مولانا عبداللہ انصاری، سرسید احمد خان اور ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی راستے کو اپنایا۔
دنیا بہت سے روپ بدل بدل کر مجھے بہکانے اور پھسلانے آئی لیکن میں نے اسے مقاصد کی راہ میں دخل اندازی کی اجازت نہ دی۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ اس کام میں، عالمی طور پر درجنوں اسلامی تعلیمی اداروں کو قائم کرنے میں ہم دونوں یعنی ڈاکٹر تسنیمہ غازی اور میں آج تک اسی طرح مشغول ہیں جیسے آغاز کار میں تھے۔
علیگڑھ کے رنگ کی ترنگ نے ہمیں اس جراءت سے نوازا کہ ہر محفل میں اس کا رنگ ہم نے بکھیر دیا۔ جامعہ ملیہ اور دلی کالج کی خدمت میسر آئی۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی، پرنسٹن یونیورسٹی اور میک گل یونیورسٹی کنیڈا سے خود دعوتیں ملنے لگیں۔ لیکن ہمارا قرعہ لندن اسکول آف اکنامکس کے نام نکلا (1963)۔ وہاں سے ہمیں ہارورڈ نے (1967) اپنی تعلیمی گرفت میں لے لیا۔ لندن، امریکہ، مشرق وسطیٰ کے عظیم تعلیمی اداروں سے وابستگی رہی ہے۔ میں نے خود ڈاکٹر عبدالوحید فخری، تسنیمہ غازی اور احباب کی اعانت سے شکاگو میں اقراء انٹرنیشنل ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کی (1983) شکاگو میں بنیاد ڈالی جو اب ایک عالمی ادارہ بن گیا ہے۔
نوٹ:
یہ کتاب ذاتی مطالعہ کے لیے ہے۔
تجارتی/تشہیری مقصد کی خاطر انٹرنیٹ پر اس پی۔ڈی۔ایف کی شئرنگ/فارورڈنگ ممنوع ہے۔
ازراہ کرم کتاب کی ہارڈ کاپی خرید کر طباعتِ کتب کے کاز کو فروغ دیجیے۔
درج ذیل پتوں سے کتاب خریدی جا سکتی ہے:
اقراء بک سنٹر (شکاگو، امریکہ)
اقراء فاؤنڈیشن (ممبئی، انڈیا)۔ فون: 09594466466 / 022-24440494
قیمت: 400 روپے (ہندوستانی کرنسی)
Note:
The digital pages of this book are taken from rekhta.org
This pdf format book is NOT for commercial purpose.
Pls purchase this book in hard-copy format from:
Iqra Book Center (Chicago, USA) (www.iqrafoundation.com)
or from:
Iqra Education Foundation (Mumbai, India)
Phone: 09594466466 / 022-24440494
Price (INR): 400/- only.
***
نام کتاب: جہدِ مسلسل - سوانح علیگڑھ
از: ڈاکٹر عابد اللہ غازی
تعداد صفحات: 385
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 16 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Jahd E Musalsil by Abidullah Ansari.pdf
جہدِ مسلسل - سوانح علیگڑھ از ڈاکٹر عابد اللہ غازی :: فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | عنوان | صفحہ نمبر |
1 | عابد اللہ غازی (نموۂ صنعتِ توشیح) - ڈاکٹر الیاس نوید گنوری | 6 |
2 | شعری خراجِ عقیدت - ڈاکٹر معظم علی خان (علیگڑھ) | 7 |
3 | پیش لفظ (ڈاکٹر عابد اللہ غازی) | 8 |
4 | مدینہ منزل سے جنیدی صاحب کے گھر | 14 |
5 | سلطان پور سے علیگڑھ | 18 |
6 | پہلا سال - 1951-52 | 28 |
7 | پہلا سال تعطیلات - مئی 1952 | 70 |
8 | دوسرا سال | 73 |
9 | دوسرا سال تعطیلات - جون 1953 | 91 |
10 | تیسرا سال - 1953-54 | 122 |
11 | تیسرا سال تعطیلات - جون 1954 | 137 |
12 | چوتھا سال 1954-55 | 150 |
13 | پانچواں سال بی۔اے فائنل 1955-56 | 174 |
14 | چھٹا سال 1955-56 | 209 |
15 | ساتواں سال 1957-58 | 220 |
16 | ساتواں سال تعطیلات - مئی 1958 | 245 |
17 | سفر افغانستان | 280 |
18 | آٹھواں سال 1958-59 | 306 |
19 | علیگڑھ واپسی اور علیگڑھ سے واپسی | 342 |
20 | میرا علیگڑھ کا دور | 350 |
21 | عابد اللہ غازی تعارف | 352 |
22 | امتحان | 356 |
23 | آخری شب | 357 |
24 | یادِ علیگڑھ (نظم) | 370 |
25 | منظوم خاکہ سرسید یونیورسٹی کراچی کے قیام پر | 376 |
Jahd E Musalsil by Abidullah Ansari, pdf download.
Dr. Abidullah Ghazi is a rare gem
جواب دیںحذف کریں