فسانہ آزاد اردو ناول نگاری کے عہد اولین کا نقش ہے جسے پنڈت رتن ناتھ سرشار کشمیری نے 1878 میں لکھا تھا۔ یہ ناول اردو زبان و ادب میں کلاسیک کا درجہ رکھتا ہے۔ اس میں پوری تہذیب کی داستان اس طور پر بیان ہوئی ہے جو انتہائی دلچسپ بھی ہے اور حد درجہ سبق آموز بھی۔ اس ناول کا مشہور کردار "خوجی" اس دور کی تہذیب کا نمائندہ کردار ہے۔ اس ناول میں بہت سے الفاظ، محاورات، ضرب الامثال اور اصطلاحات ایسے استعمال ہوئے ہیں جن سے نئی نسل کو سمجھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ ڈاکٹر جمیل جالبی کی ہدایت پر "فسانۂ آزاد" کی فرہنگ تیار کی ہے جو مقتدرہ قومی زبان پاکستان کے تحت 1994 میں شائع ہوئی۔
یہی مفید اور یادگار فرہنگ تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً پانچ سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 20 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
***
نام کتاب: فرہنگِ فسانۂ آزاد
از: ڈاکٹر اکبر حسین قریشی
تعداد صفحات: 480
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 20 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Farhang Fasana-e-Azad.pdf
Farhang Fasana-e-Azad, a dictionary, by Dr Akbar Hussain Qureshi, pdf download.
لکھنو کی ٹیھٹھ اردو سیکھنے کے لےء اس سے بہتر کوئ کتاب نہیں۔جس طرح اردو غزل کے دور زرین کا احیاء نہیں ہو سکتا اسی طرح سرشار کا متبادل بھی نہیں مل سکتا۔
جواب دیںحذف کریں