ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:26 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-05-09

ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:26


خلاصہ فصل - 24
حجتہ الاسلام شہر میں جا رہے ہیں

ابن الوقت نے حجتہ الاسلام کو کھانے پر مدعو کیا تو انھوں نے اجازت طلب کی کہ انھیں شہر جانا ہے۔اس پر ابن الوقت نے چوٹ کسی کہ کیا آپ میرے ساتھ کھانا یا میرے بنگلے میں رہنا خلافِ اسلام سمجھتے ہیں؟
حجتہ الاسلام نے جواب دیا کہ بس مذہبی چھیڑ چھاڑ رہنے دو۔مذہب ایسی چیز نہیں ہے کہ بحث کے ذریعہ کسی کے دل میں اتارا جائے۔اللہ تعالےٰ خاص طبیعتیں پیدا کرتا ہے جو مذہبی باتوں سے متاثر ہو کر اس کو قبول کرلیتی ہیں۔پھر اس نے قرآن کی ایک آیت پڑھی جس کا مطلب یہ تھا کہ اللہ کسی شخص کو اتنی زحمت نہیں دیتا جتنی کہ اس کو برداشت کرنے کی طاقت نہ ہو۔
ابن الوقت نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ واقعی میرے پاس نہیں رہنا چاہتے اور کیوں؟ حجتہ الاسلام نے جواب دیا کہ میرے یہاں ٹھیرنے سے تم کو بھی تکلیف ہوگی اور مجھ کو بھی آرام نہ ملے گا۔ تب ابن الوقت نے کہا کہ میری تکلیف کا خیال نہ کیجئے۔آپ اپنے آرام کے لئے جس طرح کہئے انتظام کر دیا جائے گا۔حجتہ الاسلام نے پوچھا کہ تم کس کس کا انتظام کرو گے؟میری نماز کی کوئی جگہ نہیں۔جس کمرے میں جاؤ تصویر۔
بنگلہ کیا ہے، اچھا خاصہ بت خانہ ہے۔پھر تم نے کتے بھی پال رکھے ہیں۔میں ایک دن بھی ایسے بنگلے میں نہیں رہ سکتا۔ابن الوقت نے کھانے کو پوچھا۔حجتہ الاسلام نے کہا کہ مجھے کھانے سے معاف رکھو۔میں آپ کے باورچی کا حال سن چکا ہوں اور پھر تمھارے یہاں ایک الماری میں شراب رکھی ہوئی دیکھی ہے۔ابن الوقت نے جواب دیا کہ وہ شراب صاحب لوگوں کے لئے ہے میں کبھی شراب نہیں پیتا۔اگر پیوں تو ہلاک ہو جاؤں۔میرا پھیپھڑا اس قابل نہیں۔
پھر ابن الوقت نے باورچی کو بلا کر آج کے کھانے کے بارے میں پوچھا۔اس نے نام گنا دئیے۔سوپ،مٹن چاپ،کٹلیس،بوائلڈ رائس(Boiled Rice)اور پڈنگ۔
پھر پوچھنے پر بتایا کہ ان چیزوں میں سے کسی چیز میں شراب نہیں پڑتی۔البتہ پڈنگ میں خمیر کے لئے شراب کا بھپکارا دیتے ہیں۔ابن الوقت نے بتایا کہ پڈنگ نشہ نہیں لاتا۔اسلام میں شراب کے حرام ہونے کی اصل وجہ نشہ ہے۔جب نشہ نہیں تو پھر کیا حرج ہے؟حجتہ الاسلام نے کہا کہ مجھ پر خدانخواستہ ایسی کیا مصیبت پڑی ہے کہ اپنے گھر کا پاک رزق چھوڑ کر تمھارا مشتبہ کھانا کھاؤں۔(مشتبہ کھانا: جس کھانے کی تیاری میں شبہ ہو)ابن الوقت نے اگلی ملاقات کے بارے میں پوچھا۔
تب حجتہ الاسلام نے کہا کہ کل جمعہ کو فرصت نہیں۔پرسوں لوگوں سے ملنا ہوگا۔انشأ اللہ اتوار کو دس بجے دن میں خود آؤں گا۔تمھارے آنے کی ضرورت نہیں۔البتہ اپنے داروغہ کو کل بعد مغرب میرے پاس بھیجنا۔میں اس سے یہاں کے انگریزوں کا حال دریافت کروں گا اور تمھارا بھی۔


Urdu Classic "Ibn-ul-Waqt" by Deputy Nazeer Ahmed - Summary episode-26

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں