بی جے پی پر شیو سینا کی تنقید منصفانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-21

بی جے پی پر شیو سینا کی تنقید منصفانہ

نئی دہلی
یو این آئی
لوک سبھا میں شیو سینا کے فلور لیڈر و مرکزی وزیر اننت گیتے نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر انکی پارٹی کی تنقید کے جاری رہنے کو منصفانہ قرار دیا اور کہا کہ قومی جمہوری اتحاد کا حصہ ہونے کے باوجود اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس میں کیا غلط ہے؟ اس میں کوئی غلط بات نہیں؟ شیو سینا ایک علیحدہ پارٹی ہے جیسا کہ بی جے پی ہے ۔ چوں کہ ہم این ڈی اے کا حصہ ہیں اسی لئے پارٹی کی بنیاد کی توسیع ک کے لئے ہمارے حق کو ہم نے نہیں چھوڑا ہے ۔ گیتے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہم مہاراشٹرا میں خود کی حکومت تشکیل دینے کا حق جاری رکھیں گے ۔ ہم نہ خود سپرد ہوئے ہیں اور نہ ہی اپنے حق سے دستبردار ہوئے ہیں۔ اس سوا ل پر کہ آیا شیو سینا ریاست اور بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں اپوزیشن کا موقف حاصل کرے گی تو مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمیں ہر وقت بار بار ایسا کرنا پڑ رہا ہے کیوں کہ مہاراشٹرا میں اپوزیشن کمزور ہے ۔ انتخابی نتائج کے فوری بعد شیو سینا نے نتائج کی پرواہ کئے بغیر گجرات کے انتخابات کی لڑائی لڑنے پر کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی ستائش کی تھی۔ مرکزی وزیر نے رتنا گری ضلع کے نانر ریفائنری پراجکٹ سے متعلق امور میں ان کا نام گھسیٹنے پر مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ہر طریقہ سے اس پراجکٹ کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا ہم اس پراجکٹ کے مخالف ہیں اور کیونکہ مقامی افراد اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ اس پراجکٹ کے لئے پندرہ ہزار ایکر اراضی حاصل کرنی پڑے گی اور اس سے چودہ مواضعات کی آبادی متاثر ہوگی ۔ عوام بے دخل ہوجائیں گے ۔ شیو سینا کے لئے یہ قابل قبول نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجکٹ کی تجویز زمینی سطح پر نا مناسب ہے ۔ کیوں کہ اس پراجکٹ کے لئے حاصل کی جانے والی اراضی آم کی فصل کے لئے کافی زر خیز ہے ۔ اس پراجکٹ کے لئے شیو سینا کے قائد اننت گیتے و رتنا گری کے رکن پارلیمنٹ ونائک راوت کی جانب سے خواہش کرنے سے متعلق چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس کا میڈیا کے گوشہ کی رپورٹ میں حوالہ دیا گیا تھا جس پر مرکزی وزیر نے کہاچیف منسٹر کا بیان چونکا دینے والا ہے اور یہ غلط ہے ۔ گیتے اور راوت دونوں نے اس مسئلہ پر نہ ہی ریاستی حکومت اور نہ ہی مرکزی حکومت کو یادداشت پیش کی ہے ۔ انہوں نے کہا میں چیف منسٹر کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثبوت فراہم کری جیسا کہ وہ دعویٰ کررہے ہیں ۔ ہم نے نانر ریفائنری پراجکٹ کے لئے کبھی ان سے خواہش نہیں کی تھی۔ روات نے کہا کہ انہوں نے اس مسئلہ پر چیف منسٹر کو خط لکھا تھا ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گیتے نے کہا کہ ہم اس پراجکٹ کے آغاز سے ہی اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ اس وقت کے اٹامک انرجی کمیشن کے صدر نشین انیل ککوٹکر نے اس پراجکٹ کو غیر ضروری قرار دیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں