بابری مسجد کی شہادت - 25 ویں برسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-06

بابری مسجد کی شہادت - 25 ویں برسی

بابری مسجد کی شہادت - 25 ویں برسی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بابری مسجد کی شہادت کی25ویں برسی سے قبل مرکز نے تمام ریاستوں سے چوکس رہنے اور امن یقینی بنانے کے لئے کہا ہے تاکہ ملک کے کسی بھی حصہ سے فرقہ وارانہ تشدد کے کسی بھی واقعہ کی اطلاع نہ ملے ۔ اتر پردیش کے ایودھیا میں6دسمبر1992ء کو بابری مسجد شہید کی گئی تھی۔ ایودھیا سے یو این آئی کے بموجب جڑواں شہروں ایودھیا۔ فیض آباد میں منگل کے دن امتناع احکام نافذ کردئے گئے ۔4یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع اور کسی بھی فرقہ کے جلوس پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ مندروں کے شہر ایودھیا میں وسیع سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تاکہ فرقہ وارانہ لحاظ سے حسا س ضلع فیض آباد میں کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کو ٹالا جاسکے ۔ وشوا ہندو پریشد نے چہار شنبہ کے دن شوریہ دیوس منانے کی تیار کرلی ہے جب کہ مسلم تنظیمیں یوم غم اور یوم سیاہ منانے کا منصوبہ رکھتی سینئر سپرننڈنٹ پولیس سبھاش سنگھ بھاگیل نے منگل کے دن ایودھیا میں بتایا کہ وسیع سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ نیم فوجی دستے بھی تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام جنم بھومی کامپلکس کو خصوصی سیکوریٹی فراہم کی جائے گی ۔ ایودھیا۔ فیض آباد میں سیکوریٹی انتظامات کی نگرانی چار اے ایس پی، دس ڈی ایس پی سنبھالیں گے ۔ مرکزی دستوں کی دس کمپنیاں ریاپڈ ایکشن فورس( آر اے ایف) کی دوکمپنیاں، چار سو کانسٹبل خاتون کمانڈوز کی ایک پلا ٹون کے علاوہ ضلع پولیس بھی تعینات رہے گی۔ بھاگیل نے کہا کہ ایودھیا میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کی تلاشی لی جائے گی ۔ ضرورت پڑنے پر ایودھیا میں گاڑیوں کا داخلہ ممنوع قرار دیاجاسکتا ہے ۔ مندر یا کسی کمپاؤنڈ کے اندر ہی پروگرامس کی اجازت ہوگی ۔ سڑک یا کھلے مقامات پر کوئی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں ۔ اسی دوران وشو ا ہندو پریشد نے اس کے بقول متنازعہ ڈھانچہ کے انہدام کی سلور جوبلی بڑے پیمانہ پر منانے کی اپیل کی ہے ۔ وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے جو 6دسمبر کو شوریہ دیوس مناتے ہیں، ایودھیا کے عوام سے کہا ہے کہ وہ کل اپنے مکانوں میں دئیے جلائے اور عالیشان رام مندر کی تعمیر کا عہد کریں ۔ بجرنگ دل نے اپنے حامیوں سے یہ بھی کہا ہے کہ مشعل بردار جلوس نکالے جائیں اور سبھائیں کی جائیں۔ وی ایچ پی ترجمان شرد شرما نے یو این آئی سے کہا کہ نہ صرف مکانوں بلکہ جڑواں شہر کے مندروں کو بھی دیوں سے روشن کیاجائے گا۔ شوریہ دیوس کا اصل پروگرام کارسیوک پورم میں منعقد ہوگا جو ایودھیا میں وی ایچ پی کا مرکز ہے۔ شرما نے کہا کہ تین گھنٹے کی سبھا میں مقامی لوگ اور سادھو سنت شرکت کریں گے ۔ ایسی سبھائیں ریاست کے دیگر حصوں بشمول لکھنو میں بھی منعقد ہوں گی ۔ بجرنگ دل کے قومی کنوینر منوج ورکا نے کہا کہ حامیوں سے کہا گیا ہے کہ6دسمبر کو بڑے پیمانہ پر منایا جائے۔ اسی دوران ایودھیا کی مسلم برادری 6دسمبر کو یوم غم اور یوم سیاہ منائے گی۔ ہاشم انصاری مرحوم کے لڑکے اقبال انصاری کے مکان پر تلاوت قرآن کا اہتمام کیا جائے گا۔ ایک اور مسلمان حاجی محبوب اپنے مکان پر یوم سیاہ منائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں6دسمبر کو اپنے مکان پر رہوں گا۔ میں نے اپنے مسلم بھائیوںکو اپنے مکان پر مدعو کیا ہے کہ وہ سیاہ بیاج لگا کر آئیں۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفر یاب جیلانی نے لکھنو میں پیر کے دن ایک بیان جاری کرتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ چہار شنبہ کے دن پر امن رہیں اور پر امن طریقہ سے احتجاج کریں ۔
Destruction of Babri Masjid – the 25th Anniversary

ایودھیا کیس - آئندہ تاریخ سماعت 8 فروری مقرر
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ میں آج اس وقت بڑے ڈڑامائی مناظر دیکھے گئے ۔ جب عدالت نے ایودھیا ملکیت تنازعہ پر قطعی سماعت کو2019ء کے لوک سبھا انتخابات تک ملتوی کرنے کی درخواستوں کو مسترد کردیا اور ان درخواستوں پر صدمہ اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت8فروری2018ء مقرر کی ۔ مذکورہ درخواستیں سنی وقف بورڈ اور دیگر فریقین نے پیش کی تھیں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیر صدارت خصوصی بنچ کا حکم الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے دوران ایک ایسے وقت سامنے آیا جب کل ہی ایودھیا میں متنازعہ اراضی پر بابری مسجد کے انہدام کی25ویں برسی ہے ۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک سہ رکنی بنچ نے ایک کے بالمقابل دو کی اکثریت سے سال 2010ء میں یہ حکم دیا تھا کہ حساس رام جنم بھومی ، بابری مسجد ملکیت تنازعہ میں اراضی کو تین فریقوں، سنی وقف بورڈ ، نرموہی اکھاڑہ اور رام للا کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کردیاجائے ۔ سپریم کورٹ بنچ نے متعدد سینئر قانون دانوں بشمول کپل سبل اور راجیو دھون کی اس موثر درخواست کو بھی بادی النظر میں مسترد کردیا کہ اس کیس کی حساس نوعیت کو ذہن نشین رکھتے ہوئے اور ملک کے سیکولر تانے بانے و نیز حکمرانی پر اس کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے مذکورہ بلوں کی سماعت ایک پانچ رکنی یا سات رکنی بنچ کے حوالے کی جائے ۔ سپریم کورٹ خصوصی بنچ نے جس میں جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے نذیر بھی شامل ہیں ۔ ریکارڈ پر موجود وکلا سے خواہش کی کہ وہ مل بیٹھیں اور امر کو یقینی بنائیں کہ تمام مطلوبہ دستاویزات کا ترجمہ ہوجائے اور یہ دستاویزات ، سپریم کورٹ کی رجسٹری کے سامنے فائل کئے جائیں اور ان پر نمبرات کا اندراج ہو۔ کسی مسئلہ کی صورت میں ان وکلاء کو ہدایت دی گئی کہ وہ رجسٹری سے مشاورت کریں ۔ سپریم کورٹ نے مذکورہ اپیلوں کی سماعت کے لئے آئندہ تاریخ8فروری2018مقرر کی ۔ سپریم کورٹ خصوصی بنچ چار دیوانی مقدمات میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائرہ کردہ جملہ14اپیلوں کی سماعت کررہی ہے ۔ آض عدالت مین اس وقت انتہائی ڈرامائی مناظر دیکھے گئے جب بنچ نے رام للا ویر اجمان کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل سی ایس ویدیا ناتھن سے خواہش کی کہ وہ اس کیس میں اپنی بحث( معروضات) شروع کریں ۔ اس مرحلہ پر سنی وقف بورڈ اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے عملاً کارروائی سے واک آؤٹ کرنے کی دھمکی دی ۔ خصوصی بنچ نے نہیں نہیں کہتے ہوئے جب مذکورہ وکلاء کے اس استدلال کو مسترد کردیا کہ اس معاملہ کو ایک وسیع تر بنچ سے رجوع کیاجائے ، سنی وقف بورڈ کے لئے پیش ہوتے ہوئے کپل سبل نے کہا مجھے یقین ہے کہ اس کیس میں کسی بھی فیصلے کے بہت سنگین مضمرات ہوں گے، اور مذکورہ اپیلوں کو ایک پانچ رکنی یا سات رکنی دستوری بنچ سے رجوع کیاجائے ۔ نہیں ، نہی، نہیں مت کہئیے۔ براہ کرم اس معاملہ کے مضمرات کو ذہن نشین رکھتے ہوئے اس معاملہ کی سماعت کیجئے ۔ سبل نے مزید کہا کہ براہ کرم اس معاملہ کے لئے تاریخ سماعت جولائی2019ء میں مقرر کی جائے اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم کوئی التوا طلب نہیں کریں گے ۔انصاف نہ صرف کیاجانا چاہئے بلکہ انصاف ہوتا ہوا دکھائی دینا بھی چاہئے۔ خصوصی بنچ نے صدمہ اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ کس قسم کا معروضہ ہے ؟ آپ جولائی2019ء کی بات کررہے ہیں، یا اس سے قبل اس معاملہ کی سماعت نہیں کی جانی چاہئے؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں