گجرات اسمبلی انتخابات - اقتدار پر بی جے پی کا قبضہ برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-19

گجرات اسمبلی انتخابات - اقتدار پر بی جے پی کا قبضہ برقرار

احمد آباد، شملہ
پی ٹی آئی
گجرات کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے متواتر چھٹویں مرتبہ کامیابی حاصل کرلی ہے اور راہول گاندھی کی زیر قیادت کانگریس کے زبردست چیلنج سے کامیابی کے ساتھ نمٹا ہے ۔ بی جے پی نے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں کانگریس سے اقتدار چھین لیا ہے ۔ اور دو تہائی کے قریب اکثریت حاصل کرلی ہے ۔ اس دوہری کامیابی سے ملک کی سیاست پر بی جے پی کی گرفت مضبوط ہوگئی ہے ۔ اب جبکہ عام انتخابات کو صرف18ماہ باقی ہیں، کانگریس ایک اور ریاست ہماچل پردیش میں اقتدار سے محروم ہوگئی ہے ۔اس کے باوجود بی جے پی کیمپ میں یہ بات محسوس کی گئی کہ گجرات میں اس کو توقع ہے کم نشستوں پر کامیابی ملی ہے ۔2012ء کے انتخابات میں182رکن اسمبلی میں بی جے پی ارکان کی تعداد115تھی جو گھٹ کر اب99ہوگئی ہے۔ بی جے پی کو 150سے زیادہ نشستوں پر کامیابی کی توقع تھی لیکن کامیابی99نشستوں نشستوں پرہی ملی۔ کانگریس نے77نشستوں پر کامیابی حاصل کی جو گزشتہ اسمبلی میں کانگریسی ارکان کی تعداد سے16زیادہ ہے۔ بالخصوص گجرات کے انتخابات آئندہ لوک سبھا انتخابات کا عملا ایک ٹریلر ثابت ہوئے ہیں۔ آئندہ عام انتخابات مئی2019ء سے قبل منعقد ہونے چاہئیں ۔ ہماچل پردیش میں بی جے پی نے44نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے اقتدار پر دوبارہ قبضہ کرلیا ۔68رکن اسمبلی میں یہ پارٹی، دو تہائی اکثریت سے صرف دو نشستیں کم ہیں۔2012ء کے انتخابات میں بی جے پی نے26نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ اس مرتبہ اس نے ووٹوں کے حصہ میں دس فیصد کی چھلانگ لگائی ہے اور48.7فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔ کانگریس نے ہماچل پردیش میں21نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔ جبکہ اس ریاست کی سابقہ اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد36تھی۔ا س مرتبہ کانگریس کے ووٹوں کے حصہ میں ایک فیصد کمی ہوئی ہے اور41.8فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ مارکسی پارٹی اور ایک آزاد امید وار نے ایک ایک نشستیں حاصل کی ہیں ۔ ایک نشست پر آزاد امید وار کامیاب ہوا ہے ۔ کامیابیوں کے بیچ بی جے پی کو کچھ مایوسیوں کا سامنا بھی ہوا ۔ پارٹی کے امید وار وزارت اعلیٰ پریم دھومل، حلقہ سجن پور میں کانگریسی امید وار راجندر رانا سے شکست کھاگئے ۔ دھومل نے اپنے روایتی حلقہ اسمبلی کو تبدیل کردیا تھا اور سجن پور سے انتخاب لڑا تھا۔ رائے دہی سے صرف نو دن قبل ہی انہیں ہونے والے چیف منسٹر کے طور پر پیش کیاجارہا تھا ۔ اس دوران نائب صدر بی جے پی شیام راجو نے کہا ہے کہ ہم نے متواتر اسمبلی انتخابات جیتتے ہوئے بی جے پی کی تاریخ میں ایک ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ وزیر اعظم کی مقبولیت جوں کی توں ہے ۔ امیت شاہ کی حکمت عملی نے اثر دکھایا ہے ۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے آج زور دے کر کہا ہے کہ اس نے گجرات میں اخلاقی کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ ممکن ہے کہ بالکل معمولی کمی کے سبب اس کو کسی محاذ پر شکست ہوئی ہو لیکن جنگ میں نہیں ہوئی اور وہ (کانگریس) آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرے گی۔ مبصرین کے بموجب صدر کانگریس نے بمصداق
شکست و فتح مقدر سے ہے ولے اے میرؔ
مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا
نتیجہ سے بے نیاز ہوکر بڑی جرات مندی کے ساتھ انتخابی مقابلہ کیا ۔ راہول گاندھی نے جنہوں نے وزیر اعظم نریند ر مودی کی ریاست میں پرجوش انتخابی مہم کی قیادت کی تھی ، اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ ان کی پارٹی عوامی فیصلہ کو قبول کرتی ہے اور عوام کی محبت پر گجرات اور ہماچل پردیش کی عوام کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ راہول گاندھی نے کانگریسی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کارکنوں نے برہمی کا مقابلہ وقار کے ساتھ کیا ہے ۔ بی جے پی کو مبارکباد دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ تاہم ابھی ہم اپنے دستانے نہیں اتار رہے ہیں ۔2018ء میں مہم کے دوران آپ کو دیکھ لیں گے ۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج گجرات اشوک گہلوٹ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نتائج خواہ کچھ ہوں۔ راہول گاندھی کی قیادت میں پارٹی کی مہم کے بعد یہ کانگریس کے لئے ایک اخلاقی فتح ہے ۔ گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابی نتائج میں چینلس پر جیسے ہی بی جے پی کامیابی کی طرف بڑھتا دکھایا گیا، راہول گاندھی نے ٹوئیٹ پر کہا کہ کانگریس پارٹی عوام کا فیصلہ قبول کرتی ہے اور دونوں ریاستوں میں نئی حکومتوں کو مبارکباد دیتی ہے ۔ میں گجرات اور ہماچل پردیش کے عوام کو دلی مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے میرے لئے محبت کا اظہار کیا۔ میرے کانگریسی بھائیون اور بہنوں آپ نے میرا سر فخر سے بلند کردیا ہے ۔ آپ دیگر لڑنے والوں سے مختلف ہیں کیونکہ آپ نے برہمی کا مقابلہ وقار کے ساتھ کیا ہے ۔ آپ نے ہرا یک پر ظاہر کردیا ہے کہ کانگریس کی عظیم ترین طاقت اس کی شائستگی اور ہمت ہے ۔ کانگریس کے انچارج شعبہ مواصلات رندیپ سرجے والا نے اس کو راہول گاندھی کی قیادت قرار دیا اور کہا کہ ممکن ہے کہ ہم ایک محاذ پر بالکل معمولی کمی سے ہارے ہوں لیکن ہم نے جنگ نہیں ہاری ہے ۔ ہم نے گجرات کے 6.5کروڑ عوام کا دل جیتا ہے ۔ سینئر کانگریسی رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ یہ بی جے پی کے لئے اخلاقی شکست ہے ۔ احمد نے جو سونیا گاندھی کے معتمد سیاسی امور ہیں ، کہا کہ انتخابی ریالیوں کے دوران راہول گاندھی کو عوام سے بڑا ہمت افزا رد عمل ملا۔ نتائج خواہ کچھ ہوں راہول جی کی ریالیوں میں عوام کی تعداد وزیر اعظم کی ریالیوں سے زیادہ دیکھی گئی ہے۔ احمد پٹیل نے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت نے گجرات میں انتخابی مہم کے دوران عوام کو خانوں میں بانٹنے کی کوشش کی ہے ۔ دولت کا اور مقامی نظم و نسق کا غلط استعمال کیا تاکہ فتح کو یقینی بنایاجائے ۔

BJP retains Gujarat just barely

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں