نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے کاروبار چوپٹ کر دیا - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-11-02

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے کاروبار چوپٹ کر دیا - راہول گاندھی

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے کاروبار چوپٹ کر دیا - راہول گاندھی
جمبوسر(گجرات)
پی ٹی آئی
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج عالمی بینک کی رپورٹ خارج کردی جس میں کہا گیا ہے کہ آسانی سے کاروبار کے معاملہ میں ہندوستان کا موقف بہتر ہوا ہے ۔ انہوں نے وزیر فینانس ارون جیٹلی سے کہا کہ وہ حقیقت کو سمجھنے چھوٹے تاجروں سے ملاقات کریں۔ جنوبی گجرات میں سہ روزہ انتخابی مہم کے پہلے دن راہول گاندھی نے کالا دھن کے مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ نوٹ بندی نے ملک کی معیشت تباہ کردی۔ مرکز اور بی جے پی کی ریاستی حکومت پر تنقید تیز کرتے ہوئے راہول گاندھی نے اپنے جلسہ عام میں کئی موضوعات پر جیسے جی ایس تی ، ذات پات کی سیاست اور مٹھی بھر کارپوریٹ گھرانوں پر نوازش اظہار خیا ل کیا۔ وزیر فینانس کو نشانہ بناتے ہوئے راہول نے کہا کہ کل ارون جیٹلی جی نے کہا تھا کہ بعض بیرونی تنظیموں نے تصدیق کی ہے کہ آسانی سے کاروبار کے معاملہ میں ہندوستان کا موقف قابل لحاظ حد تک بہتر ہوا ہے ۔ راہول نے مزید کہا کہ وزیر فینانس کو پانچ دس منٹ کے لئے چھوٹے اور متوسط تاجروں سے ملنا چاہئے اور ان سے پوچھنا چاہئے کہ آیا صورتحال واقعی سدھری ہے ۔ پورا ملک چیخ اٹھے گا کہ کاروبار کرنا آسان نہیں، آپ نے اسے برباد کردیا۔ آپ کی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے اسے تباہ کردیا۔ قبل ازیں راہول گاندھی نے غالب کے مشہور شعر کے حواہ سے ہندی میں ٹویٹ کیا کہ سب کو معلوم ہے ایز آف ڈوئنگ بزنس کی حقیقت، لیکن خود کو خوش رکھنے کے لئے ڈاکٹر جیٹلی یہ خیال اچھا ہے ۔ ورلڈ بینک کے بموجب کاروبار میں آسانی کے معاملہ میں جاریہ سال ہندوستان کا درجہ130سے100ہوگیا یعنی موقف بہتر ہوا ہے ۔ کالا دھن پر کانگریس قائد نے دعویٰ کیا کہ مودی یہ سمجھنے میں ناکام رہے کہ کالا دھن کا بڑا حصہ سونا اور زمینات کی شکل میں ہے یا سوئس بینکوں میں جمع ہے۔ گزشتہ برس8نومبر کو انہوں نے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹ ممنوع کردئے۔ دکاندار اور کسان نقدی سے کام چلاتے ہیں۔ وہ چور نہیں ہیں۔ یہ پیسہ ، کالا دھن نہیں ہے لیکن مودی جی سمجھ نہیں سکے کہ پوری نقدی، کالا دھن نہیں اور پورا کالا دھن نقدی نہیں ۔ بی جے پی، سوئس بینک کھاتوں کی بڑی بڑی باتیں کرتی تھی۔ وہ تین برس سے بر سر اقتدار ہے ۔ آپ مجھے بتائیے کتنے سوئس بینک کھاتہ دار جیل میں بند ہوئے؟ مجھے ایک نام بتائیے جسے مودی جی نے جیل بھیجا ہو ۔ نوٹ بندی نے چھوٹے تاجروں، ورکرس ، کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو نقصان پہنچایا۔ آئی اے این ایس کے بموجب راہول گاندھی نے کہا کہ جیٹلی جی نے اپنے دفتر میں بیٹھ کر باہر والوں کی سنتے ہیں۔کانگریس صدر سونیا گاندھی کے معتمد سیاسی احمد پٹیل کے آؓائی ضلع بھروچ کے موضع جمبوسر میں کسانوں اور چھوٹے تاجروں کی ریالی سے خطاب میں راہول گاندھی نے کہا کہ اس حکومت کے لئے بیرون ملک بولی جانے والی بات سچ اور ہندوستان کے غریب کی بات جھوٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں سماج کا کوئی بھی طبقہ بی جے پی حکومت سے خوش نہیں ہے ۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے خلاف ملک بھر میں برہمی عام ہے ۔ کانگریس قائد نے خبر دار کیا کہ گجرات الیکشن میں بی جے پی کو برقی شاک لگنے والا ہے ۔ عوام کو حقیقت کا پتہ چل گیا ہے ۔ گجرات میں اگلی حکومت کسانوں، غریبوں ، تاجروں کی ہوگی، مودی جی کے صنعتکاروں کی نہیں ۔ ہندوستان اور چین کی آبادی لگ بھگ مساوی ہے لیکن چین میں ہر سال پچاس ہزار نوکریاں نکلتی ہیں جب کہ ہندوستان میں صرف450۔ مودی جی، میک ان انڈیا کی بات کرتے ہیں ۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ہر چیز ہندوستان میں بنے گی لیکن آج تیس لاکھ گجراتی بے روزگار ہیں۔ ہم نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ جی ایس تی کو عجلت میں لاگو نہ کیاجائے لیکن حکومت نے ہماری بات نہیں مانی۔ قبل ازیں کانگریس قائد احمد پٹیل نے اپنی تقریر مین گجرات میں اسلامک اسٹیٹ سے تعلق کے شبہ میں پکڑے گئے دو افراد سے ان کے روابط کی تردید کی ۔
Demonetisation a disaster, GST torpedoed economy: Rahul Gandhi

ممبئی - احمدآباد بلٹ ٹرین منصوبے کی کامیابی مشکوک
ممبئی
یو این آئی
ایک آرٹی آئی(حق اطلاعات) درخواست کے ذریعے حال ہی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ممبئی اور احمد آباد کے درمیان چلائی جانے والی ٹرینوں میں چالیس فیصد نشستیں خالی رہتی ہیں ۔ اس انکشاف کے نتیجے میں مودی حکومت کے ذریعہ ممبئی اور احمد آباد کے درمیا ن بلٹ ٹرین چلانے کے منصوبہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور منصوبے کا از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیاجارہا ہے ۔ واضح رہے کہ ممبئی اور احمد آباد روٹ پر چالیس فیصد نشستوں کے خالی رہنے کی وجہ سے ویسٹرن ریلوے ، بھاری مالی نقصان سے دوچار ہے ۔ ممبئی کے ایک آر ٹی آئی کارکن انیل گلگلی کو آر ٹی آئی کے ذریعہ ملے جواب میں ویسٹرن ریلوے نے کہا ہے کہ اس علاقے میں گزشتہ تین ماہ میں تیس کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ یعنی ہر مہینے دس کروڑ روپے کا نقصان ریلوے کو برداشت کرنا پڑا ہے ۔ گلگلی نے کہا کہ یہ بلٹ ٹرین منصوبے پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے ۔ چاہے جب بھی اس کی تعمیر عمل میں آئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند جذبات میں بلٹ ٹرین منصوبے پر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے جارہی ہے ، لیکن اس نے اپنا ہوم ورک ٹھیک سے نہیں کیا ہے ۔ محکمہ ریلوے نے بھی اعتراف کیا کہ اس علاقے میں ایک نئی ٹرین چلانے کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہے ، کیونکہ یہ پہلے سے ہی خسارہ میں ہے۔ گلگلی نے دونوں شہروں کے درمیان چلنے والی ٹرینوں میں نشستوں کے پر ہونے کے بارے میں دریافت کیا۔ اور جواب میں ویسٹرن ریلوے نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ میں ممبئی۔ احمد آباد کے علاقے میں تمام ٹرینوں میں چالیس فیصد نشستیں خالی ہیں جب کہ ممبئی اور احمد آباد کے درمیان چلنے والی 44فیصد سیٹیں خالی ہیں، ویسٹرن ریلوے کے چیف کمرشل منیجر منجیت سنگھ نے آر ٹی آئی کے جواب میں ممبئی، احمد آباد، ممبئی کے راستے کی تمام اہم ٹرینوں کی نشستوں کے بارے میں معلومات دی ہے اس فہرست میں دورنتو، شتابدی ایکسپریس ، لو کشتی ایکسپریس ، گجرات میل ، بھاؤنگر ایکسپریس، سرکشا ایکسپریس، ویوک، بھج ایکسپریس اور دیگر ٹرینیں شامل ہیں ۔ انیل گلگلی اس روٹ کی سب سے زیادہ مقبول ٹرین12009شتابدی ایکسپریس کی ممبئی احمد آباد راستے کی صلاحیت 72ہزار696نشستوں کی ہے ، جس سے جولائی ستمبر کے دوران صرف36ہزار117نشستیں ہی بھری گئیں کئی ٹرینیں خسارے میں چل رہی ہیں اور موجودہ منظر نامے کے پیش نظر جہاں لوگ ہوائی جہاز سے مزید سفر کررہے ہیں ، دونوں شہروں کے درمیان سڑک کے ذریعے سفر کرنا آسان ہوگیا ہے ۔ مرکز اور گجرات حکومت کو بلٹ ٹرین جیسے مہنگے منصوبے کا از سر نو جائزہ لینا چاہئے تاکہ یہ ٹیکس دہندگان کے لئے سفید ہاتھی ثبات نہ ہو۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں