18 سال سے کم عمر بیوی کے ساتھ جنسی فعل عصمت ریزی - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-10-12

18 سال سے کم عمر بیوی کے ساتھ جنسی فعل عصمت ریزی - سپریم کورٹ

18 سال سے کم عمر بیوی کے ساتھ جنسی فعل عصمت ریزی - سپریم کورٹ
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
سپریم کورٹ نے آج اپنے ایک اہم فیصلہ میں کہا کہ18سال سے کم عمر کی بیوی کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنا عصمت ریزی ہے ۔ جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے ایک غیر سرکاری تنظیم، انڈپینڈنٹ تھاٹ کی جانب سے داخل کی گئی درخواست پر مذکورہ حکم جاری کیا۔ اس تنظیم نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا تھا کہ18سال سے کم عمر کی نابالغ بیوی کے ساتھ جنسی عمل کو جرم قرار دیاجائے ۔ عدالت نے کہا کہ تعزیرات ہند کی دفعات میں15اور18سال عمر کے درمیا نابالغ بیوی کے ساتھ جنسی عمل کو عصمت ریزی کی اصطلاح سے الگ کرنا مناسب نہیں ہے اور اس سے دستور کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ تعزیرات ہند کی دفعہ375میں بتایا گیا ہے کہ ایک مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ جس کی عمر15سال سے کم نہ ہو جنسی فعل عصمت ریزی نہیں کہلائے گا تاہم بلوغت اور رضا مندی کی عمر18سال ہے اس لئے عدالت بالا نے کہا ہے کہ18سال سے کم عمر خواتین کے ساتھ شوہر کے جنسی فعل کو عصمت ریزی کی اصطلاح سے باہر رکھنا غیر دستوری ہے۔ بنچ نے ملک میں بچپن کی شادیوں کے عمل پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ سماجی انصاف کے قوانین پر سنجیدگی سے عمل نہیں کیاجارہا ہے اور یہ قوانین اس روح سے عاری ہیں جس جذبہ کے تحت پارلیمنٹ میں انہیں منظور کیاگیا تھا۔ بنچ نے واضح کیا کہ وہ ازدواجی عصمت ریزی کے معاملہ پر کوئی بیان جاری نہیں کرہی ہے کیونکہ یہ کام وہ پارلیمنٹ پر چھوڑتی ہے اور متعلقہ فریقین نے اس معاملہ کو نہیں اٹھایا ہے۔ تاہم کہا ہے کہ شادی کی عمر تمام قوانین میں18سال ہے اس لئے تعزیرات ہند کے تحت کم عمر شادی شدہ خاتون کے ساتھ شوہر کا جنسی فعل عصمت ریزی کے دائرہ سے باہر رکھنا غیر دستوری ہے اور اس سے دستور کی دفعہ15,14اور21کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ مرکز اور ریاستیں ملک بھر میں بچپن کی شادیوں کی روک تھام کے لئے مناسب قدم اٹھائیں ۔ بنچ نے تشویش ظاہر کی کہ اکشے ترتیا کے موقع پر ہزاروں کمسن لڑکیوں کی شادیاں رچائی گئی ہیں۔ قبل ازیں عدالت نے مرکز سے یہ سوال کرتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا کہ کس طرح پارلیمنٹ اس قانون میں استثنیٰ پیدا کرسکتی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ جنسی فعل جس کی عمر15سے18سال کے درمیا ن ہے، عصمت ریزی کے دائرہ میں نہیں آتا ہے ۔ عدالت بالا نے کہا کہ بچپن کی شادیاں اس لئے نہیں ہونی چاہئے ۔ کہ یہ غیر قانونی عمل برسوں سے چلا آرہا ہے ۔ درخواست گزاروں نے کہا تھا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ375میں جو استثنیٰ دیا گیا ہے اس سے خواتین کو دستور کی دفعہ15,14اور21میں دی گئی آزادیوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ درخواست گزاروں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بچپن کی شادیوں پر روک لگائی گئی ہے اس دفعہ سے اس کی بھی خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق اس وقت ملک میں نابالغ بیویوں کی تعداد2کروڑ ہے۔

Sexual Intercourse With Wife Below 18 Years Of Age Is Rape, Says Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں