گجرات انتخابات کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافہ
احمد آباد
پی ٹی آئی
گجرات میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاستی حکومت نے اساتذہ، میونسپالٹی و دیگر محکموں کے ملازمین کو فوائد کا اعلان کیا۔ ریاست گجرات میں اس سال کے اختتام پر اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ حکومت گجرات نے کہا کہ حکومت کے امدادی تحتانوی اور فوقانی اسکولوں کے فکسڈپے اساتذہ کی تنخواہوں میں قابل لحاظ اضافہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ105میونسپالیٹیز کے ملازمین کو اب سات ویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہ حاصل ہوگی ۔ ریاستی حکومت نے مفت طبی سہولت حاصل کرنے کی اسکیم، ماوتسالی کے استفادہ کنندگان کی سا لانہ آمدنی کو دیڑھ لاکھ سے بڑھاکر ڈھائی لاگ کردیا گیا ۔ تا حال اس اسکیم سے صرف وہی لوگ استفادہ کرسکتے تھے جن کی سالانہ آمدنی1.5لاکھ روپے سے بھی کم تھی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نتین پاٹل نے گاندھی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا سات ہزار فکسڈ پے حاصل کرنے والے اساتذہ جن کی تنخواہیں گزشتہ پانچ برسوں کے لئے فکسڈ کردی گئی تھیں اس کے علاوہ ایڈ منسٹریشن اسٹاف، سکنڈری اور ہائیر سکنڈری امدادی اسکولوں کے اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی تنخواہوں میںاس بھی اضافہ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سکنڈری اسکولوں کے فکسڈ پے اساتذہ کی تنخواہوں کو16,500روپے سے بڑھا کر پچیس ہزار روپے کردیا جائے، اسسٹنٹ ٹیچرس جن کی تنخواہ10,500ہزار روپے تھی بڑھاکر 16,224روپے کردی گئی ہے ۔ ایڈ منسٹریوٹیو اسسٹنٹ جن کی فی الوقت تنخواہ11,500روپے تھی کو بڑھا کر19,950روپے کردی گئی ہے ۔ اسی طرح ہائیر اسکول کے اساتذہ اور انتظامی اسٹاف کی تنخواہوں میں بھی اضاادفہ کردیا گیا ہے۔ اس اضافہ سے تقریبا پندرہ ہزار اساتذہ کو فائدہ ہوگا۔ڈپٹی چیف منسٹر پاٹل جو وزارت فینانس کا قلمدان بھی رکھتے ہیں، نے کہا کہ حکومت نے ریاست کے کل162میو نسپل اداروں میں سے105ادارہ جات مقامی کو اپنی ملازمین کو سات ویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہ فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ یہ105میونسپل ادارے تا حال چھ ویں پے کمیشن کے لحاظ سے تنخواہ ادا کرتے آرہے ہیں۔ پاٹل نے کہا کہ ان اداروں کے ملازمین کے مطالبہ کے مطابق ہم نے ایک سو پانچ ادارہ جات مقامی کو اپنے ملازمین کو سات ویں پے کمیشن کی صراحت کردہ تنخواہ کے مطابق ادا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گجرات اور ہماچل پردیش کی اسمبلیوں کی مدت میعاد تقریبا ایک ساتھ ختم ہورہی ہے۔ گزشتہ ہفتہ الیکشن کمیشن نے ہماچل پردیش کے انتخابات کا اعلان کیا ہے لیکن اس نے گجرات میں انتخابات کا اعلان نہیں کیا۔
Gujarat Assembly polls: Government employees pay hike
بی جے پی فرقہ پرست سیاست میں ملوث - مغربی بنگال وزیراعلی ممتا بنرجی
کولکتہ
یو این آئی
چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی پھر ایک مرتبہ ملک میں جاری فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف آواز اٹھایا۔ شہر میں مختلف مقامات پر پوجا کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پر فرقہ پرستی کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرتے ہوئے فرقہ پرستانہ سیاست کررہی ہے ۔ بی جے پی کی اس سیات کو بنگال کے لوگ برداشت نہیں کریں گے ۔ بی جے پی کو یہاں مقبولیت حاصل نہیں ہوگی۔جس کی وجہ سے وہ ایسے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ان لوگوں سے نفرت ہے جو اپنا وجود قائم رکھنے کے لئے دوسروں کے مذہبی عقیدوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ کوئی شخص کون سے مذہب کو مان رہا ہے یہ اس کا نجی معاملہ ہے ۔ کوئی بھی ، کسی دوسرے شخص پر کسی مذہب کو تھوپ نہیں سکتا ۔حکمرارں لوگوں کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کو متحد کریں نہ کہ تقسیم کریں ۔ چیف منسٹر ممتابنرجی نے کہا کہ کچھ افراد نے مندر میں بیف رکھ دیا اور افواہ پھیلادی کہ ہندوؤں کے جذبات کونقصانے پہنچانے کے لئے ایسا کیا گیا ان میں سے ایک شخص کو لوگوں نے رنگے ہاتھوں پکڑاہے ۔ تو اس نے قبول کیا کہ وہ بی جے پی کا کارکن ہے ۔ انہوں نے تمام لوگوں سے فرقہ پرستی کے جھوٹے جال سے ہوشیار رہنے کی گزارش کی ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہندو اور مسلمان دونوں کے خون کا رنگ لال ہے۔ بنگال میں مختلف مذاہب اور عقیدہ کے لوگ بھائی چارہ کے ساتھ متحد ہوکر رہتے ہیں۔ انہوں نے تمام سے پرامن طریقہ سے رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے خون کا ایک رنگ ہے اور وہ لال ہے ۔ مغربی بنگال میں مختلف مذاہب کے لوگ اپنے عقائد پر جمے رہتے ہوئے متحد رہتے ہیں۔ اس لئے متحد رہنے کے لئے امن کی ضرورت ہوتی ہے ۔
Author Details
Templatesyard is a blogger resources site is a provider of high quality blogger template with premium looking layout and robust design. The main mission of templatesyard is to provide the best quality blogger templates which are professionally designed and perfectlly seo optimized to deliver best result for your blog.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں