روہنگیا تارکین وطن کو ملک سے نکال دینے حکومت کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-19

روہنگیا تارکین وطن کو ملک سے نکال دینے حکومت کا منصوبہ

روہنگیا تارکین وطن کو ملک سے نکال دینے حکومت کا منصوبہ
قومی انسانی حقوق کمیشن کی وزارت داخلہ کو نوٹس
نئی دہلی
یو این آئی
قومی انسانی حقوق کمیشن نے ملک کے مختلف حصوں میں مقیم غیر قانوین روہنگیا تارکین وطن کو واپس بھیج دینے حکومت کے منصوبہ سے متعلق رپورٹس پر وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کی ہے اور ہدایت دی ہے کہ اندرون ایک ماہ اس معاملہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ۔ حقوق انسانی ادارہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ کو اس کے معتمد کے ذریعہ ایک نوٹس جاری کی گئی ہے جس میں میانمار سے آئے ہوئے تقریبا چالیس ہزار غیر قانونی روہنگیا تارکین وطن کو ان کے وطن واپس بھیج دینے سے متعلق معاملے کی تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کے لئے کہا ہے ۔ حکومت کے منصوبہ کے مطابق مختلف شہروں میں مقیم ان روہنگیا باشندوں کو اندرون چار ہفتے ملک سے نکال دیاجائے گا۔ کمیشن نے احساس ظاہر کیا کہ اس میں شک نہیں کہ پناہ گزیں غیر ملکی ہیں لیکن وہ انسان ہیں اور اس طرح کا بڑا قدم اٹھانے سے قبل حکومت کو صورتحال کے ہر پہلو کا جائزہ لینا چاہئے ۔ این ایچ آر سی نے کہاکہ روہنگیا باشندوں کو جو ہندوستانی سرحدمیں داخل ہونے کے بعد طویل عرصہ سے یہاں مقیم ہیں یہ خوف لاحق ہے کہ جیسے یہ انہیں ان کے وطن واپس بھیجاجائے گا ایک بار پھر وہ تعذیب کا شکار ہوں گے ۔ چنانچہ انسانی حقوق کے پہلو سے اس معاملہ میں کمیشن کی مداخلت بجا ہے ۔ کمیشن نے یا د دلایا کہ سپریم کورٹ بارہا اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ دستور کی دفعہ21کے تحت بنیادی حقوق میں حق زندگی اور شخصی آزادی شامل ہے جس کا اطلاق اس حقیقت قطع نظر کہ متاثرین ہندوستانی شہری ہیں یا نہیں، سبھی پر ہوتا ہے ۔
India plans to deport thousands of Rohingya refugees

مسئلہ کشمیر کا حل اور دہشت گردی کا خاتمہ 2022 تک ممکن - وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ
ملک میں بے شمار مسائل کا اعتراف ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی تقریر
لکھنو
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج زور دے رکہا کہ 2022ء تک مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرلیاجائے گا اور دیگر مسائل جیسے دہشت گردی نکسل ازم اور شمال مشرق کی انتہا پسندی کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار مسائل ہیں ان مسائل کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ لیکن وہ یقین دلا سکتے ہیں کہ2022ء تک ان مسائل کا حل تلاش کرلیاجائے گا کیونکہ ہم اس وقت تک ایک نئے ہندوستان کی تخلیق کا عہد رکھتے ہیں۔ سنگھ سنکلپ سے سدھی، نیا ہندوستان تحریک ۔کے پروگرام سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے اس موقع پر حاضرین کو غربت ، کرپشن، دہشت گردی ، فرقہ پرستی اور ذات پات جیسی لعنتوں سے ہندوستان کو پاک کرنے کے عزم کا عہدلیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ1942ء میں ہندوستان چھوڑ دو تحریک کا عہد کرتے ہیں اور1947ء میں انہیں آزادی ملتی ہے آخر70سال بعد بھی ہندوستان خود مکتفی کیوں نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو آزادی کے75سال کے جشن سے قبل نیا ہندوستان تخلیق کرنے کے عہد پر مبارکباد دیتا ہوں ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گاندھی جی نے صفائی کی اہمیت کو سمجھا تھا اور اسے مہم بنایا تھا لیکن یہ مودی ہیں جنہوں نے اسے عوامی تحریک کی شکل دی ۔ 1857ء میں پہلی جنگ آزادی کے بعد85سالہ طویل عرصہ تک ہندوستان نے ملک کی طاقت کا ادراک کیا اور اسے مجتمع کیا ۔1942ء میں پوری قوم متحد ہوئی اور برطانوی حکمرانوں کو ہندوستان چھوڑدو تحریک کا نعرہ دیا ۔ کرو یا مرو ، کے عزم کی وجہ سے پانچ سال بعد اس کا پھل ہاتھ لگا ۔ اگر صرف پانچ برسوں میں ہندوستان نے آزادی حاصل کرلی تو 2017ء میں نئے ہندوستان کا عہد کرنے کے بعد2022ء میں ا س حصول کیوں کر ممکن نہیں ہے ۔ یہ نیا ہندوستان ایسا ہوگا جہاں غربت یا ناخواندگی نہیں ہوگی ۔ ہر شخص کے پاس مکان ہوگا۔ کوئی بھی دواؤں کی قلت سے نہیں مرے گا۔ عالمی سطح پر ہندوستان ایک طاقتور قوم بن کر ابھرے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں