لداخ میں در اندازی کے بعد ہند و چین افواج کی میٹنگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-17

لداخ میں در اندازی کے بعد ہند و چین افواج کی میٹنگ

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
گزشتہ تقریبا دو ماہ سے ڈوکلام کے معاملے پر ہند۔ چین چین آمنے سامنے ہیں لیکن ہندوستان اور چین کی فوج کے درمیں پنگونگ جھیل کے پاس منگل کے روز تصادم کا واقعہ پیش آیا ۔ اسی معاملے پر بدھ کو چشول وادی میں ہندوستانی فوج اور چینی فوج کے درمیان بات چیت ہوئی ۔ اس بارڈر پر سنل میٹنگ میں آئی ٹی بی پی کے جوان بھی شامل ہوئے ۔ بات چیت میں سرحد پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق ہوا۔ ہند، چین فوج کے جوانوں نے ایک دوسرے کو اعتماد دلایا ہے کہ آگے سے ایسا واقعہ نہیں ہونے دیں گے ۔ دونوں فریقوں نے تسلیم کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے علاقے میں آئے تھے ۔ دونوں فریقوں نے اب اس معاملے پر امن برقرار رکھنے کی بات کی ہے ، وہیں آگے سے اس طرح کے کسی واقعہ کو نہیں دوہرانے کی بات بھی کہی ہے ۔ دونوں فوجوں نے تسلیم کیا ہے کہ سرحد کے دوسرے حصے پر جاری کشیدگی کو کسی طرح علاقے تک نہیں لانا چائے۔ واضح رہے کہ منگل کی صبح لداخ علاقے میں پینگونگ جھیل کے شمالی کنارے پر دونوں فوجوں کے درمیان تصادم ہوا تھا ۔ تعطل تقریبا آدھے گھنٹے تک چلا اور پھر دونوں طرفین واپس چلے گئے ۔ در اندازی کی کوشش میں ناکام ہونے پر چینی فوجیوں نے پتھر بازی شروع کردی تھی ۔ پتھر بازی سے دونوں طرف کے فوجیوں کو ہلکی چوٹیں بھی آئی ہیں۔ پیپلز لبریشن آرمی کے فوجی دو علاقوں فنکر فور اور فنگر فائیو میں صبح چھ سے نو کے درمیان ہندوستان کی سرحد میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے ۔ لیکن دونوں ہی مواقع پر ہندوستانی جوانوں نے ان کی کوشش ناکام کر دیا۔ جب چینی فوجیوں نے دیکھا کہ ان کی کوشش ناکام ہوگئی ہے اور انہوں نے ہندوستانی فوجیوں پر پتھر پھینکنا شروع کردیا ۔ اس کے بعد ہندوستانی جوانوں نے بھی پتھر پھینکے ۔ دریں اثناء گزشتہ روز ہندوستان اور چین کی فوجیں پینگونگ جھیل کے پاس تصادم کی حیثیت آگئیں۔ ذرائع کی مانیں تو دونوں ممالک کے فوجی ایک دوسرے کے علاقے میں آئے تھے ۔ جب ہندوستانی فوج نے چینی فوجیوں کو روکا تو خود کو ناکام ہوتا دیکھ انہوں نے پتھراؤ کرنا شروع کردیا جس سے دونوں طرف کے فوجیوں کو ہلکی چوٹیں لگیَ وہیں اس پورے معاملے میں چینی میڈیا نے الٹا ہندوستان پر ہی نشانہ لگایا اور کہا کہ ڈوکلام تنازعہ کو لے کر اب کے تنازعہ کو ہندوستان نے جنم دیا ہے ۔ اس مسئلے کو لے کر مودی حکومت کی جارحیت سے یہ بات صاف ہے کہ ہندوستان چین کے ساتھ سفارتی احتجاج کو بڑھانا چاہ رہا ہے ۔ چینی میڈیا کے مطابق ہندوستان ،چین اور امریکہ کے تصادم کا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی طاقت کی وجہ سے بیجنگ اور نئی دہلی کے باہمی رشتوں میں تلخی ڈال رہا ہے اور اس میدان میں بڑھ رہے چین کے دبدبے کو روکنے کی کوشش کررہا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ چین کی حکومت کے ساتھ کچھ دن کی دستی کر اب پی ایم نریندر مودی دونوں ممالک کو تنازعہ میں جھونک رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان، چین مخالفت ڈوکلام تنازعہ اور دیگر بارڈر تنازعات تک محدود نہیں ہے ۔ آنے والے وقت میں دونوں ممالک کے درمیان دیگر سیاسی اور فوجی معاملات پر بھی تنازعہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ رائٹر کے مطابق چین اور ہندوستان کے فوجیوں کے درمیان لداخ میں جھڑپ کی رپورٹ کے بعد چین کی وزارت خارجہ نے آج ہندوستان سے اپیل کی کہ وہ سرحدی علاقے میں امن و استقرار کی حفاظت کرے ۔ نئی دہلی میں ایک اہلکار نے کل بتایا تھا کہ چین کے فوجیوں نے لداخ میں پانگونگ جھیل کے پاس ہندوستان کی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے ہندوستانی فوجیوں نے ناکام کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ چینی فوجیوں کے ہاتھ میں لوہے کی چھڑیں اور پتھر تھے جن سے انہوں نے ہندوستانی فوجیوں پر حملہ کیا۔ جھڑپ میں دونوں طرف کے فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنیانگ نے بتایا کہ انہیں اس واقعہ کی خبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس معاملے کی تفصیلی اطلاع نہیں ہے ، لیکن میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ چین کے فوجی چین، ہندوستان سرحدی علاقے میں امن و استقرار کی حفاظت کے لئے مسلسل اور ہمیشہ وقف رہے ہیں۔ ہمارے فوجی کنٹرول لائن پر اپنی سرحد میں ہی گشت لگاتے ہیں ۔

India, China army officer meet in Leh, day after incursion in Ladakh

1 تبصرہ:

  1. مجھے معلوم نہیں تھا کہ اہلِ ہند بھی ایسے خوب‌صورت اردو بلاگ چلاتے ہیں۔ لطف آیا۔ خوش رہیے!

    جواب دیںحذف کریں